نیویارک (نیوزڈیسک) پاکستان نے اس بات پر افسوس ظاہر کیا ہے کہ ویٹو کے استعمال کے باعث کشمیر کے دیرینہ تنازعہ کے حل اور اس مسئلے کے بارے میں اقوام متحدہ کی قراردادوں پرعملدرآمد کی راہ میں رکاوٹیں پیدا ہوئی ہے۔اقوام متحدہ میں پاکستان کی مندوب ملیحہ لودھی نے سلامتی کونسل کی اصلاحات سے متعلق بین الحکومتی مذاکرات عمل پر اظہارخیال کرتے ہوئے کہاکہ جو ممالک آج سلامتی کونسل کے مزید رکن ممالک کو ویٹو کا اختیار دینے پر زوردے رہے ہیں وہی اس اختیار کے درست اور غلط استعمال پرتنقید بھی کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان صرف غیرمستقل کیٹگری میں سلامتی کونسل کے ارکان کی تعداد بڑھانے کا حامی ہے۔پاکستانی مندوب نے پاکستان کے اس موقف کا اعادہ کیا کہ پاکستان سلامتی کونسل میں ویٹوکے اختیار یا اس کے بغیر نئے مستقل ارکان کی تعداد میں اضافے کی مخالفت کرتا ہے۔ ملیحہ لودھی نے کہاکہ فیصلہ سازی میں خصوصی اختیار دینا سلامتی کونسل کو مزید جمہوری نمائندہ اور قابل احتساب ادارہ بنانے کے مشترکہ مقصد کی نفی ہے۔