لاہور ( نیوزڈیسک)پنجاب بھر کے 97فیصد سے زائد نجی تعلیمی اداروں کے نمائندوں نے سکول بند رکھنے کا فیصلہ مسترد کر دیا ،آج منگل اور کل بدھ نجی تعلیمی ادارے کھلے رہیں گے ، نجی تعلیمی اداروں کے مالکان نے صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہود احمد کے ساتھ مذاکرات کے بعد سکول کھلے رکھنے کا اعلان کر دیا ۔تعلیمی بورڈ لاہور میں صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہود احمد خاں سے پرائیویٹ سکولز کی نمائندہ تنظیموں کے عہدیداران نے ملاقات کی اور انہوں نے یقین دلایا کہ سکول کے بچوں اور ان کے والدین وسیع تر مفاد اور فروغ تعلیم کے کاز کی خاطر وہ تعلیمی ادارے بند رکھنے کے کسی عمل میں شرکی نہیں ہوں گے۔رانا مشہود احمد خاںنے نجی تعلیمی اداروں کے نمائندوں ادیب جادوانی ودیگر کے تحفظات غور سے سنے اور اس امر کی یقین دہانی کروائی کہ وہ 5 ہزار روپے تک فیس لینے والے نجی تعلیمی اداروں کی کیٹگری کو فیسوں کے ترمیمی بل سے مستثنی قرار دینے کے لئے وزیراعلی پنجاب محمد شہباز شریف کو سفارشات بھیجی جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں 97 فیصدنجی تعلیمی ادارے 5 ہزار سے کم فیس لینے والی کیٹگری میں آتے ہیں اور ان پر عملا فیسوں میں 5 فی صد اضافے کے بل کا اطلاق نہیں ہوتاوہ مقرر حد سے زیادہ اضافے کے لئے مقامی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن کمیٹی کے ذریعے ایسا کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ صرف3 فیصد ایلیٹ سکول کے مالکان فیسوں میں 5 فیصد اضافے کے قانون کی مخالفت کررہے ہیں۔محکمہ تعلیم نے ان مالکان کو 7 فیصد تک اضافے کی پیشکش کی تھی مگر انہوں نے فیس میں اضافے کی شرط کے طور پر ڈسٹرکٹ کمیٹیوں سے رجوع کرنے سے انکار کر دیا تھا۔صوبائی وزیر تعلیم نے کہا کہ حکومت کو بچوں کے مستقبل اور ان کے والدین کے مالی مسائل کی فکر ہے اس لئے کسی بھی تعلیمی ادارے کو اپنی فیسوں میں بے تحاشا اضافے کی کسی صورت اجازت نہیں دی سکتی۔مذاکرات کے دوران صدر آل پاکستان پرائیویٹ سکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن ادیب جادوانی کی قیادت میں ایک دس رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی۔کمیٹی چند روز میں اپنی سفارشات پنجاب حکومت کو پیش کر دے گی۔جس کے مطابق حکومت فیسوں میں اضافے کے قانون میں ترمیم کا بل تیار کرےگی۔