کراچی(نیوز ڈیسک) ایک غیر امریکی جریدے کے مطابق ماحولیاتی تغیرات کے اثرات سے نمٹنے کے لئے کراچی کے پاس بہت کم وقت رہ گیا ہے۔ پاکستانی حکومت کو ماحولیاتی خطرات سے نمٹنے کے لئے ترجیحا ت کا تعین کرنا پڑے گا۔ رپورٹ کے مطابق سطح سمندر بلند ہونے سے کراچی کے کچھ علاقے پہلے ہی زیر آب آ چکے ہیں۔مین گروز کے جنگلات سونامی اور سائیکلون جیسی قدرتی آفات کی تباہی کے اثرات کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ 1945ء کے مقابلے میں مین گرووز کے جنگلات کا رقبہ 4 لاکھ ہیکٹر سے گھٹ کر 70 ہزار ہیکٹر تک محدود ہو گیا۔جریدے کے مطابق زمین کے حصول اور سطح سمندر بلند ہونے سے بھی مینگروز کے جنگلات میں کمی واقع ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ پاور پلانٹس کی زمین کے لئے بھی 205 ایکڑ رقبے پر پھیلے مین گرووز کے جنگلات کا سفایا کیا گیا۔ ماہرین کے مطابق سطح سمندر میں اضافہ مزید ہوا تو 4 کروڑ افراد کو اپنا گھر بار چھوڑنا پڑ سکتا ہے۔ تھر اور بلوچستان میں خشک سالی کی ایک وجہ گلوبل وارمنگ بھی ہے۔