ہفتہ‬‮ ، 02 اگست‬‮ 2025 

حقوق نسواں بل کا اثر ، گورنر سندھ نے اہم بیان دے دیا

datetime 5  مارچ‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (نیوزڈیسک)گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العبادخان نے کہا ہے کہ پاکستانی معاشرے کے ہر شعبہ ہائے زندگی میں خواتین نے اپنی صلاحیتوں سے ظاہر کیا کہ وہ کسی بھی طرح مَردوں سے کم نہیں ہیں ۔ ترقی یافتہ معاشرے میں مَردوں کے ساتھ خواتین کا کردار اہمیت کا حامل رہا ہے پاکستان کو ترقی یافتہ ممالک کی فہرست میں لانے کیلئے خواتین کی صلاحیتوں سے استفادہ حاصل کرنا ناگزیر ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لیڈیز فنڈویمنز ایوارڈ کے موقع پر اپنے خطاب میں کیا۔ تقریب میں مختلف ممالک کے سفارت کاروں نے بھی شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ خواتین تعلیم، صحت ، معیشت اور دیگر شعبوں کے ساتھ ساتھ افواج پاکستان میں بھی نمایاں خدمات انجام دے رہی ہیں اور بعض شعبوں میں وہ اپنی کارکردگی، نظم و ضبط، محنت اور لگن کے باعث مَردوں سے کہیں آگے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے کی تعمیر و ترقی خواتین کی بھر پور شمولیت اور شرکت سے مشروط ہوتی ہے اور کسی بھی قوم کی معاشی اور سماجی ترقی کے اہداف ان کے بغیر حاصل نہیں کئے جاسکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار خواتین کی معاشی ترقی اور انہیں پیروں پر کھڑا کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ صوبائی اور وفاقی سطح پر خواتین کو ایسے کاروبار کے لئے قرضہ اور دیگر سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت خواتین کی حوصلہ افزائی کے لئے کئی اقدامات کررہی ہے اور مختلف سرکاری محکموں میں خواتین کو ان کی صلاحیتوں کے مطابق ملازمتیں بھی فراہم کی جارہی ہیں ۔ گورنر سندھ نے مختلف شعبوں خصوصاً تعلیم کے میدان میں لیڈیز فنڈ کی خدمات کی تعریف کی اور کہا کہ فنڈ کے ساتھ حال ہی میں بصارت سے محروم اور دیگرمعزوریوں کا شکار بچوں کو تعلیم دینے کیلئے ” ایک لڑکی کو پڑھاؤ ” پروگرام کا آغاز کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس پروگرام سے تعلیم حاصل کرنے والے بچوں کوملازمت دلانے کیلئے بھی اقدامات کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کی حالت زار کو بہتر بنانے کے لئے ہم سب کو مل کر کام کرنا ہوگا تاکہ ہمارے معاشرے کی نصف آبادی اس کی ترقی و خوشحالی کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کرسکے۔ فنڈ کی سربراہ محترمہ عطیہ داؤد نے بتایا کہ فنڈ کے تحت نہ صرف خواتین کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کے لئے مالی معاونت فراہم کی جاتی ہے بلکہ انہوں نے تربیت دینے کے ساتھ ساتھ کاروبار چلانے کیلئے بھی تکنیکی معاونت دی جاتی ہے۔ انہوں نے گورنر سندھ کو فنڈ کے مختلف شعبوں کے بارے میں بھی بتایا۔اس موقع پر مختلف شعبوں میں نمایاں خدمات انجام دینے والی خواتین میں ایوارڈز تقسیم کئے گئے۔اس موقع پرمعروف آرکیٹیکٹ یاسمین لاری نے بھی خطاب کیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…