جمعرات‬‮ ، 15 مئی‬‮‬‮ 2025 

چیف جسٹس آف پاکستان نے ملک کے بڑے مسائل سے پردہ اٹھا دیا ‘ جانئے

datetime 5  مارچ‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوز ڈیسک)چیف جسٹس آف پاکستان مسٹر جسٹس انور ظہیر جمالی نے کہا ہے کہ ہم جس معاشرے کا حصہ ہیں وہاں خوف خدا کا فقدان ہے اور سچ و جھوٹ، حلال وحرام کا فرق ختم ہوچکا ہے ٗتنازعات کے حل کے لیے دیہی علاقوں میں بھی نظام موجود ہونا چاہیے۔سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس پاکستان انور ظہیر جمالی نے کہا کہ ہم ایسے معاشرے کا حصہ ہیں جہاں خوف خدا کا فقدان ہے عدالتی احکامات پر عمل کرنے کے بجائے بچنے کا سہارا لیا جاتا ہے، سچ اور جھوٹ اور حرام و حلال کا فرق ختم ہوچکا ہے ۔ مقتول کی ماں اور بیٹی تو عدالتوں میں بیان دیتی ہیں لیکن گواہ منحرف ہوجاتے ہیں، عدالت میں بتایا جاتا ہے کہ انتظامی مشینری ان کے خلاف کارفرما ہے۔ پیچیدہ طریقہ کار کے باعث مقدمات التوا کا شکار ہیں، مقدمات کے فیصلوں میں تاخیر کے باعث ہی مسائل پیدا ہورہے ہیں۔ تنازعات کے حل کے لئے صرف شہری علاقوں میں اقدامات کئے جاتے ہیں جبکہ دیہی علاقوں میں فیصلے جرگے کے ذریعے کئے جاتے ہیں جو درست نہیں ہوتے۔ تنازعات کے حل کے لیے دیہی علاقوں میں بھی نظام موجود ہونا چاہیے۔چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ہمارے ملک میں مروجہ عدالتی نظام میں کوئی خرابی نہیں یہ بہترین اور آزمودہ نظام ہے جس کی دوسرے ممالک بھی تقلید کرتے ہیں، پاکستان میں عدلیہ آزادی کے ساتھ اپنے فرائض سرانجام دے رہی ہے ۔ موجودہ عدالتی نظام پر بے جا تنقید غیر مناسب ہے صرف عدالتی احکامات پر اس کی روح کے مطابق عمل نہیں کیا جاتا۔چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ ایسے قانون متعارف کروائے جائیں جومقدمات کے تصفیے کیلئے حل فراہم کریں تنازعات کے متبادل مراکز میں افرادی قوت بڑھائی جائے۔ دنیا بھر میں تنازعات کے حل کیلئے متبادل نظام موجود ہے۔ جوڈیشل کمیشن نے بھی انصاف کے متبادل نظام کی فراہمی کے لئے تجویز دی تھی ٗ دیہی علاقوں میں انصاف کے متبادل ادارے قائم کرنے کی اشد ضرورت ہے ۔فوری انصاف کی فراہمی کے لئے مراکز قائم کئے جائیں کیوں کہ بروقت تنازعات حل نہ ہونے کے باعث ہی واقعات سنگینی میں تبدیل ہوجاتے ہیں اور غیر روایتی طریقہ اپنا لیا جاتا ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ خواتین کو قانونی مدد فراہم کیا جانا قابل تحسین ہے،سرمایہ کاروں کو پاکستان میں پرامن اور سازگار ماحول فراہم کیا جائے جو وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا تنازعات کے حل کے لئے مثبت کردار ادا کرے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…