لاہور، راولپنڈی ، کراچی(نیوزڈیسک) ممتازقادری کی پھانسی کے خلاف مذہبی تنظیموں کی طرف سے نماز جمعہ کے بعد احتجاج کے اعلان کی وجہ سے سیکیورٹی الرٹ کردی گئی جبکہ بڑی مساجد کے باہر سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات کردی گئی جو کسی بھی ناخوشگوارصورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار رہے گی ۔ تفصیلات کے مطابق ممتازقادری کے غائبانہ نمازجنازہ کا سلسلہ بھی جاری ہے اور جماعت اسلامی اور سنی اتحاد کونسل سمیت30جماعتوں نے حکومت کیخلاف تحریک چلانے اور نمازجمعہ کے بعد احتجاج کا اعلان کردیااور کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے پولیس کو الرٹ کردیاگیااور بڑی مساجد کے باہر تعینات پولیس کی نفری میں اضافہ کردیاگیاجبکہ کراچی میں رینجرز بھی گشت کرے گی ۔
سنی اتحاد کونسل پاکستان کی دعوت پر جامعہ انوار مدینہ میں منعقد ہونیوالی 30 اہلسنّت جماعتوں کے اجلاس کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اہلسنّت جماعتیں حکومت کیخلاف تحریک نفرت چلائیں گی۔ غیر شرعی حقوق نسواں بل اور ممتاز قادری کی پھانسی کیخلاف ہر ضلع میں احتجاجی مظاہرہ کئے جائیں گے۔ جمعہ 4 مارچ کو ملک گیر یوم احتجاج منایا جائے گا اور ملک بھر میں خطبات جمعہ دیئے جائیں گے اور جمعہ کے اجتماعات میں پاکستان کو لبرل بنانے کی حکومتی کوششوں کیخلاف مذمتی قرار دادیں بھی منظور کی جائیں گی ۔
مشترکہ اجلاس کی صدارت سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کی۔ اجلاس میں سنی اتحاد کونسل، جماعت اہلسنّت پاکستان، مرکزی جے یو پی، انجمن طلباءاسلام، تحریک مشائخ پاکستان، تنظیم المساجد پاکستان، مصطفائی جسٹس فورم، مصطفائی تحریک، انجمن نوجوانان اسلام، سنی یوتھ ونگ، سنی علماءبورڈ، جانثاران ختم نبوتﷺ، تحریک فروغ اسلام، بزم محدث اعظم، تحریک نفاذ فقہ حنفیہ ، نیشنل مشائخ کونسل اور دیگر جماعتوں کے رہنماﺅں نے شرکت کی۔ علاوہ ازیں جمعیت علماءپاکستان نے بھی ملک بھر میں آج یوم احتجاج منانے کا اعلان کیا ۔
ممتازقادری کی پھانسی ، حقوق نسواں قانون کیخلاف احتجاج ، تحریک چلانے کا اعلان
4
مارچ 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں