ہفتہ‬‮ ، 02 اگست‬‮ 2025 

مصطفیٰ کمال کا ٹیلی فون آپریٹر سے دبئی تک کا سفر

datetime 4  مارچ‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (نیوز ڈیسک) سابق میئر کراچی و سابق سینیٹر مصطفیٰ کمال تقریباً 31 ماہ بعد وطن واپس لوٹ آئے ہیں۔2013 کے بعد سے متحدہ کے کئی رہنما سیاسی منظر نامے سے غائب، یا پارٹی امور میں غیر فعال ہیں۔ مصطفیٰ کمال اگست 2013 میں تنزانیہ چلے گئے تھے۔ پھر انہوں نے دبئی میں رہائش اختیار کرلی جہاں انہوں نے ایک پراپرٹی ٹائیکون کے پاس ملازمت کی۔ ان کے وطن چھوڑنے کے کچھ ہی دن بعد ان کے دوست اور رابطہ کمیٹی کے سابق کنوینئر انیس قائم خانی بھی ایم کیو ایم کے اندرونی اختلافات کی وجہ سے دبئی چلے گئے تھے۔ تاہم ان رہنماؤں کے وطن چھوڑنے کے بعد رابطہ کمیٹی نے پارٹی قیادت میں اختلافات کی خبروں کی نہ صرف تردید کی تھی، بلکہ مصطفیٰ کمال کی بطور سٹی ناظم خدمات کو خراج تحسین بھی پیش کیا تھا جو 17 اکتوبر 2005 تا 19 فروری 2010 تک سٹی ناظم رہے۔ رابطہ کمیٹی کا کہنا تھا کہ مصطفیٰ کمال نے ذاتی مصروفیات کی بنا پر وطن چھوڑا۔ مصطفیٰ کمال کسی زمانے میں متحدہ قومی موومنٹ کے دفتر نائن زیرو میں ٹیلی فون آپریٹر تھے۔ وہ 2003 سے 2005 تک سندھ میں آئی ٹی منسٹر بھی رہے۔3 جون 2014 کی اشاعت میں نیویارک ٹائمز لکھتا ہے کہ ’’جیسے جیسے برطانوی پولیس کا الطاف حسین کے گرد گھیرا تنگ ہورہا ہے، ویسے ویسے متحدہ میں پھوٹ پڑ رہی ہے، الطاف حسین سے اختلافات کی وجہ سے بعض رہنما بشمول مصطفیٰ کمال وطن چھوڑ چکے ہیں، خدشہ ہے کہ اگر برطانوی استغاثہ منی لانڈرنگ کے مقدمے میں کارروائی آگے بڑھاتا ہے تو متحدہ قومی موومنٹ، جو الطاف حسین کی شخصیت پر قائم ہے، انتشار سے نہ دوچار ہوجائے، جس کی وجہ سے کراچی میں شدید خونریزی ہوسکتی ہے‘‘۔جنگ رپورٹر صابر شاہ کے مطابق ان دونوں رہنماؤں کی طرح متحدہ کے کئی رہنما خود پارٹی چھوڑ چکے ہیں یا پھر انہیں الطاف حسین کی جانب سے برطرف کیا گیا۔ رؤف صدیقی، حیدر عباس رضوی اور بابر غوری وغیرہ جیسے بعض رہنما ان دنوں خاموش خاموش رہتے ہیں۔ 2013 کے بعد سے کچھ رہنما مثلا رضا ہارون، حماد صدیقی اور فیصل سبزواری سیاسی منظر نامے سے یا تو اچانک غائب ہوگئے یا پھر پارٹی امور میں غیر فعال ہوگئے۔ فروری 2016 میں متحدہ کی اعلی قیادت نے گورنر سندھ عشرت العباد کو برطرف کرنے کا مطالبہ دہرایا، جو کسی زمانے میں الطاف حسین کی آنکھ کا تارا تھے۔ 19 جون 1992 کے فوجی آپریشن بلیو فاکس کے بعد الطاف حسین کے کئی قابل اعتماد ساتھیوں مثلا عامر خان، آفاق احمد، بدر اقبال، منصور چاچا وغیرہ نے متحدہ سے الگ ہوکر مہاجر قومی موومنٹ حقیقی کی بنیاد رکھی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات سچائیاں


وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…