لاہور (نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف نے پنجاب حکومت کی پبلک سیکٹر کمپنیوں میں لیگی اراکین اسمبلی کی شمولیت کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا، جسٹس علی اکبر قریشی آج ( منگل ) اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی میاں محمود الرشید کی درخواست پر سماعت کرینگے۔پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف لیڈر میاں محمود الرشید نے شیراز ذکاءایڈووکیٹ کی وساطت سے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پنجاب حکومت نے صاف پانی کمپنی، لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی، لاہور ٹرانسپورٹ کمپنی، لاہور پارکنگ کمپنی اور ایگریکلچر میٹ کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں مسلم لیگ (ن) گیارہ اراکین اسمبلی کو شامل کر رکھا ہے جن میں ایم پی اے رمضان صدیق بھٹی، حسین جہانیاں گردیزی، نسرین نواز، کرن ڈار، امان اللہ خان، قاضی عدنان فرید، رانا بابر حسین، چودھری لعل حسین، محمود قادر خان، قمر الاسلام، وحید گل اور ماجد ظہور شامل ہیں۔(ن)لیگ کے اراکین اسمبلی کمپنیوں کی آڑ میں کرپشن کر رہے ہیں اور اپنی من پسند کمپنیوں کو آگے ٹھیکے دے رہے ہیں، پبلک سیکٹر کارپوریٹ گورننس رولز کے مطابق اراکین اسمبلی کو کسی پبلک سیکٹر کمپنی میں شامل نہیں کیا جا سکتا ، پنجاب حکومت ان کمپنیوں کی آڑ میں بلدیاتی نمائندوں کے اختیارات استعمال کر رہے ہیں۔ لہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ ان اراکین اسمبلی کی پبلک سیکٹر کمپنیوں میں تعیناتی کالعدم کی جائے۔ جسٹس علی اکبر قریشی کل اس درخواست پر سماعت کرینگے۔