لاہور(نیوز ڈیسک)لاہور ہائیکورٹ نے 64سیاستدانوں اور معروف شخصیات کے بیرون ملک اثاثے واپس لانے اور ان سے بیان حلفی طلب کرنے کی درخواست پرفریقین کے وکلاءکو دلائل کےلئے طلب کرتے ہوئے سماعت 8مارچ تک ملتوی کر دی۔گزشتہ روز لاہور کالاہور ہائیکورٹ کے جسٹس خالد محمود خان نے کیس کی سماعت کی۔سابق صدر .پرویز مشرف کے وکیل میجر (ر)اختر شاہ نے موقف اختیار کیا کہ درخواست گزار کی لکھی ہو ئی انگریزی سمجھ نہیں آ رہی جس کی بناءپر جواب داخل نہیں کرایا۔پرویز مشرف عام پاکستانی ہیں انہوں نے منی لانڈرنگ نہیں کی ان کے خلاف بے بنیاد درخواست دائر کی گئی۔اختر شاہ نے کہا کہ پرویز مشرف کی طرف سے میں خود جواب داخل کرانا چاہتا ہوںجس پر درخواست گزار نے کہا کہ اگر پرویز مشرف نے منی لانڈرنگ نہیں کی تو اپنے وکیل کی بجائے اپنی طرف سے بیان حلفی جمع کرائیں۔ درخواست گزار نے کہا کہ پرویز مشرف،نواز شریف،شہباز شریف،پرویز الٰہی ،چوہدری شجاعت حسین،عمران خان، سردار ایاز صادق،اسحاق ڈار،جاوید ہاشمی،فاروق ستار،نجم سیٹھی،میاں منشائ،عاصمہ جہانگیر،خواجہ شریف ،حمزہ شہباز شریف ،شاہد خاقان عباسی،رانا تنویر اور شیخ رشید نے 400ارب ڈالر غیر قانونی طور پر بیرون ملک منتقل کئے اور قومی خزانے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔ نواز شریف کے صاحبزادوں نے برطانیہ میں 149جائیدادیں خریدیں جبکہ درخواست میں فریق بنائے گئے تمام سیاستدانوں نے بیرون ملک اثاثے بنا کر ملک کو کنگال کیا۔ درخواست میں بنائے گئے فریقین بیرون ملک دولت کی منتقلی سے انکاری ہیں لہٰذاان سے دولت بیرون ملک منتقل نہ کرنے کے حوالے سے بیان حلفی طلب کیا جائے۔عدالت نے کیس کی مزید کاروائی 8مارچ تک ملتوی کر تے ہوئے فریقین کے وکلاءکو مزید بحث کے لئے طلب کر لیا۔