پیر‬‮ ، 09 جون‬‮ 2025 

واپس آنا چاہتے ہیں ،ایتھنز میں سفارتخانہ تعاون نہیں کررہا،پاکستانیوں کا شکوہ

datetime 26  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ایتھنز(نیوزڈیسک)یونان میں پھنسے سیکڑوں پاکستانیوں نے شکوہ کیا ہے کہ ایتھنز میں پاکستانی سفارتخانہ ان کی وطن واپسی میں مددنہیں کرہا اوروہ یہاں بے یارومددگارپڑے ہیں،جرمن ریڈیوسے بات چیت میں یونان میں موجود سینکڑوں پاکستانی پناہ گزین ایسے بھی ہیں جو وطن لوٹنا چاہتے ہیں، لیکن انہیں پاکستان واپسی میں مشکلات کا سامنا ہے،شیخوپورہ سے تعلق رکھنے والا پاکستانی تارک وطن افتخار علی گھر سے تو جرمنی پہنچنے کے ارادے سے نکلا تھا، لیکن گزشتہ کئی ماہ سے یونان میں پھنسا ہوا ہے۔ افتخار نہ تو جرمنی کی جانب سفر کر سکتا ہے اور نہ ہی وطن واپس جا سکتا ہے۔صرف افتخار ہی نہیں بلکہ یورپ میں جاری تارکین وطن کے موجودہ بحران کے دوران ہزاروں کی تعداد میں پاکستانی شہری بھی پناہ کی تلاش میں بحیرہ ایجیئن کے خطرناک سمندری سفر کے ذریعے یونانی جزیروں تک پہنچے تھے۔گزشتہ برس ہزاروں پاکستانیوں سمیت گیارہ لاکھ سے زائد تارکین وطن بلقان ریاستوں سے گزرتے ہوئے جرمنی اور دیگر مغربی یورپی ممالک تک پہنچے۔ لیکن پھر سرحدیں بند ہونا شروع ہو گئیں اور پاکستان سمیت ایسے ممالک، جن کے شہریوں کو یورپ میں پناہ ملنے کے امکانات کم ہیں، سے تعلق رکھنے والے لاکھوں پناہ کے متلاشی افراد یونان میں محصور ہو کر رہ گئے۔پاکستانی تارکین وطن کی بڑی تعداد یونان سے جرمنی پہنچنے کی کئی ناکام کوششیں کرنے کے بعد اب وطن واپس لوٹ جانے کی خواہش رکھتی ہے۔ ایتھنز میں قائم پاکستانی سفارت خانے کی جانب سے نئے پاسپورٹ اور شہریت کی تصدیق کے عمل میں سست روی کے باعث دیارِ غیر میں بے سروسامانی کے عالم میں رہنے والے ان پاکستانی شہریوں کی پریشانی میں مزید اضافے کا سبب بن رہی ہے۔گوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والے چالیس سالہ شاہ حسین نے بتایا کہ ایمبیسی والوں نے فارم پ ±ر کروا کے پروسیجر مکمل کیا، پاسپورٹ اور شناختی کارڈ کی کاپیاں جمع کر کے رسید دے دی۔ ہر مرتبہ کہہ دیتے ہیں کہ دو ہفتے میں واپس بھیج دیا جائے گا، اب تک دس پندرہ چکر لگا چکا ہوں لیکن کچھ پیش رفت نہیں ہوئی۔گجرات سے تعلق رکھنے والے اکتالیس سالہ سجاد شاہ کا کہنا تھا کہ وہ بھی کئی مہینوں سے اپنے بیوی بچوں سے دور ہیں۔ ایتھنز میں سفارت خانے نے سجاد کو بتایا کہ پاکستان واپسی میں دو ہفتوں کا وقت لگے گا لیکن دو ماہ سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود انہیں وطن واپسی کی کوئی امید دکھائی نہیں دے رہی۔پاکستانی تارکین وطن کو شکوہ ہے کہ یونانی حکام بھی ان کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھے ہوئے ہیں۔ چھبیس سالہ قمر عباس نے بتایا کہ وہ دل کا مریض ہے۔ شدید سرد موسم میں دیگر پاکستانیوں کے ہمراہ اسے بھی مہاجرین کے لیے بنائی گئی خیمہ بستیوں میں رہنا پڑ رہا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیرا کوٹا واریئرز


اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…