اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

واپس آنا چاہتے ہیں ،ایتھنز میں سفارتخانہ تعاون نہیں کررہا،پاکستانیوں کا شکوہ

datetime 26  فروری‬‮  2016 |

ایتھنز(نیوزڈیسک)یونان میں پھنسے سیکڑوں پاکستانیوں نے شکوہ کیا ہے کہ ایتھنز میں پاکستانی سفارتخانہ ان کی وطن واپسی میں مددنہیں کرہا اوروہ یہاں بے یارومددگارپڑے ہیں،جرمن ریڈیوسے بات چیت میں یونان میں موجود سینکڑوں پاکستانی پناہ گزین ایسے بھی ہیں جو وطن لوٹنا چاہتے ہیں، لیکن انہیں پاکستان واپسی میں مشکلات کا سامنا ہے،شیخوپورہ سے تعلق رکھنے والا پاکستانی تارک وطن افتخار علی گھر سے تو جرمنی پہنچنے کے ارادے سے نکلا تھا، لیکن گزشتہ کئی ماہ سے یونان میں پھنسا ہوا ہے۔ افتخار نہ تو جرمنی کی جانب سفر کر سکتا ہے اور نہ ہی وطن واپس جا سکتا ہے۔صرف افتخار ہی نہیں بلکہ یورپ میں جاری تارکین وطن کے موجودہ بحران کے دوران ہزاروں کی تعداد میں پاکستانی شہری بھی پناہ کی تلاش میں بحیرہ ایجیئن کے خطرناک سمندری سفر کے ذریعے یونانی جزیروں تک پہنچے تھے۔گزشتہ برس ہزاروں پاکستانیوں سمیت گیارہ لاکھ سے زائد تارکین وطن بلقان ریاستوں سے گزرتے ہوئے جرمنی اور دیگر مغربی یورپی ممالک تک پہنچے۔ لیکن پھر سرحدیں بند ہونا شروع ہو گئیں اور پاکستان سمیت ایسے ممالک، جن کے شہریوں کو یورپ میں پناہ ملنے کے امکانات کم ہیں، سے تعلق رکھنے والے لاکھوں پناہ کے متلاشی افراد یونان میں محصور ہو کر رہ گئے۔پاکستانی تارکین وطن کی بڑی تعداد یونان سے جرمنی پہنچنے کی کئی ناکام کوششیں کرنے کے بعد اب وطن واپس لوٹ جانے کی خواہش رکھتی ہے۔ ایتھنز میں قائم پاکستانی سفارت خانے کی جانب سے نئے پاسپورٹ اور شہریت کی تصدیق کے عمل میں سست روی کے باعث دیارِ غیر میں بے سروسامانی کے عالم میں رہنے والے ان پاکستانی شہریوں کی پریشانی میں مزید اضافے کا سبب بن رہی ہے۔گوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والے چالیس سالہ شاہ حسین نے بتایا کہ ایمبیسی والوں نے فارم پ ±ر کروا کے پروسیجر مکمل کیا، پاسپورٹ اور شناختی کارڈ کی کاپیاں جمع کر کے رسید دے دی۔ ہر مرتبہ کہہ دیتے ہیں کہ دو ہفتے میں واپس بھیج دیا جائے گا، اب تک دس پندرہ چکر لگا چکا ہوں لیکن کچھ پیش رفت نہیں ہوئی۔گجرات سے تعلق رکھنے والے اکتالیس سالہ سجاد شاہ کا کہنا تھا کہ وہ بھی کئی مہینوں سے اپنے بیوی بچوں سے دور ہیں۔ ایتھنز میں سفارت خانے نے سجاد کو بتایا کہ پاکستان واپسی میں دو ہفتوں کا وقت لگے گا لیکن دو ماہ سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود انہیں وطن واپسی کی کوئی امید دکھائی نہیں دے رہی۔پاکستانی تارکین وطن کو شکوہ ہے کہ یونانی حکام بھی ان کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھے ہوئے ہیں۔ چھبیس سالہ قمر عباس نے بتایا کہ وہ دل کا مریض ہے۔ شدید سرد موسم میں دیگر پاکستانیوں کے ہمراہ اسے بھی مہاجرین کے لیے بنائی گئی خیمہ بستیوں میں رہنا پڑ رہا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…