کراچی(نیوز ڈیسک)کراچی میں گٹر کے ڈھکن لگانے اور کچرا صاف کرنے کے حوالے سے فکس اِٹ مہم (Fix it Campaign) چلانے والے سماجی کارکن اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن عالمگیر خان کو ضمانت پر رہائی مل گئی۔پولیس نے گذشتہ روز عالمگیر خان کو وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی سرکاری رہائش گاہ کے باہر کچرا پھینکنے پر گرفتار کیا تھا۔عالمگیر خان نے ضمانت کی درخواست مقامی عدالت میں جمع کروائی تھی۔عدالت نے عالمگیر خان کو 5 ہزار روپے کے مچلکے جمع کروانے کی ہدایت کی جس کے بعد انھیں رہا کر دیا گیا۔رہائی کے بعد عالمگیر خان نے میڈیا سے گفتگو میں انتظامیہ کے خلاف کیس دائر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ حکمران عام آدمی کو کمزور سمجھتے ہیں۔’فکس اِٹ’ کے بانی نے کہا کہ وزیراعلیٰ ہاو¿س کے قریب احتجاج کرنے اکیلا گیا تھا، کچرے کی بدبو کا وزیراعلیٰ سندھ کو بھی اندازہ ہونا چاہیے، لیکن انھوں نے خود کو بڑے امتحان میں ڈال دیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستانیوں کی خدمت کرنا میرا جرم تھا، لیکن یہ جھوٹے ہتھکنڈے فکس اِٹ مہم کو نہیں روک سکتے۔خیال رہے کہ عالمگیر خان کی رہائی کے لیے تحریک انصاف کے وکلاءنے قانونی مشاورت اور مدد فراہم کی۔عالمگیر خان نے کہا کہ تحریک انصاف نے برے وقت میں فکس اِٹ کا ساتھ دیا۔یاد رہے کہ عالمگیر خان کی گرفتاری پر تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے بھی مذمت کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ سندھ حکومت کا یہ اقدام آمرانہ ہے، کیا حکومت کو اس کے فرائض کا احساس دلانا جرم ہے؟دوسری جانب صوبائی حکومت کی جانب سے کہا گیا تھا کہ عالمگیر خان سیاسی جماعت کے کارکن ہیں اور سستی شہرت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔نجی ٹی وی چینل کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ عالمگیر احتجاج کرنا چاہتا ہے تو متعلقہ حکام کے پاس جائے، وزیر اعلیٰ کا کام پالیسی بنانا ہے ڈھکن لگانا نہیں۔ترجمان کی جانب سے کہا گیا تھا کہ شہر کی صفائی ستھرائی ایڈمنسٹریٹر اور میونسپل کارپوریشنز کی ذمہ داری ہے۔واضح رہے کہ عالمگیر خان تحریک انصاف کے سابق عہدیدار ہیں، ساتھ ہی ان کا دعویٰ ہے کہ ان کی فکس اٹ مہم کے پیچھے کسی قم کے سیاسی عزائم نہیں ہیں۔اس مہم کے بعد کراچی کے مختلف علاقوں میں گٹر کے ڈھکن لگائے بھی گئے جبکہ جن علاقوں میں گٹر کے ڈھکن نہیں لگائے گئے یا صفائی نہیں کی گئی، وہاں اس مہم کے رضا کار خود ہی ڈھکن لگانے لگے یا صفائی شروع کروا دیتے۔گذشتہ ہفتے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو بھی سامنے آئی تھی جس میں ایک شہری کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ فکس اٹ مہم چلانے والے رضا کار گٹر پر لگائے گئے ڈھکن دوبارہ ہٹا رہے ہیں، تاہم بعد میں عالمگیر خان نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہ ڈھکن ایک ٹی وی شو کی وجہ سے اس مقام پر رکھے گئے تھے اور کسی گٹر سے ڈھکن نہیں ہٹایا گیا۔دوسری جانب سندھ کے وزیر بلدیات کی جانب سے بھی کہا گیا تھا کہ شہر قائد میں بغیر ڈھکن والے گٹروں کے خلاف چلنے والی مہم کے پیچھے سیاسی عزائم ہیں