اسلام آباد(نیوزڈیسک) پاکستان میں تعینات جرمن سفیر خاتون اِنہ لیپل نے کہا کہ ملک میں موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے نمٹنے اور انسانی حقوق کی صورتحال کے لیے موجودہ حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے پالیسی اقدامات احسن ہیں اور اس سلسلے میں پاکستان کے ساتھ تعاون کو مزید فروغ دینے گے ، پاکستان کو عالمی حدت کے باعث عام ہوتے ہوئے سیلاب اور تیز بارشوں جیسے موسمی خطرات سے نمٹنے کے لیے ہر ممکن مدد بھی فراہم کریں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں جمعرات کو وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی زاہد حامد سے ہونے والی ملاقات کے دوران کیا۔ جرمن سفیر اِنہ لیپل نے اپنے وفد کے ساتھ وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی زاہد حامد سے تفصیلی ملاقات کی ۔ وفاقی وزارت میں ہونے والی اس ملاقات کے دوران موسمیاتی تبدیلی ، ڈزاسٹر مینجمنٹ، صاف اور ماحول دوست توانائی اور انسانی حقوق کے امور زیرِ غور آئے۔ جرمن سفیر نے ملک میں موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے نمٹنے اور انسانی حقوق کی صورتحال کے لیے موجودہ حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے پالیسی اقدامات کی تعریف کی ۔ اور اس سلسلے میں تعاون کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا ۔ تاہم، جرمن خاتون سفیر پاکستان کو عالمی حدت کے باعث عام ہوتے ہوئے سیلاب اور تیز بارشوں جیسے موسمی طرات سے نمٹنے میں ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی پیش کیش کی ۔ جس پر وفاقی وزیرنے ا ن کا شکریا ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان موسمی خطرات پر قابو پانے کے لیے پاکستان جرمنی کے صاف توانائی اور ڈزاسٹر مینجمیٹ کے تجربے سے فائدہ حاصل کرسکتا ہے اور اس سلسلے میں باہمی تعاون کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔وفاقی وزیر زاہد حامد نے مزید کہا کہ کہاکہ جرمنی نے انسانی حقوق ، سماجی و اقتصادی شعبوں میں بے پناہ ترقی کی ہے اور موسمیاتی تغیرات سے نمٹنے کیلئے کلیدی صلاحیتوں کاحامل ہے ۔وفاقی وزیرنے کہاکہ جرمن حکومت کے ساتھ موجود ہ حکومت ملکر پاکستان کو درپیش قدرتی آفات اورماحولیاتی تغیر و تبدل کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے کام کرے گااور زاہد حامد نے کہا کہ توانائی بحران کے حل اور سائنس و ٹیکنالوجی کی ترقی کیلئے کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں اور اس سلسلے میں وفاقی وزارت موسمیاتی تبدیلی جرمنی کے تجربے سے فائدہ اٹھانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گا۔