پشاور(نیوزڈیسک)آپریشن اسامہ کے مرکزی کردارکی امیدیں دم توڑ گئیں،فیصلہ وہی ہوا جس کی توقع تھی،القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کی گرفتاری میں مبینہ طور پر امریکہ کی مدد کرنے والے پاکستانی ڈاکٹر شکیل آفریدی کی سزا کے خلاف نظر ثانی کی اپیل کی سماعت ایک مرتبہ پھر ملتوی کر دی گئی ہے اور اب سماعت چھ اپریل کو ہوگی۔جمعرات کے روز نظرثانی کی درخواست پر سماعت فاٹاٹریبونل میں ہوئی لیکن پولیٹکل انتظامیہ کی جانب سے ریکارڈ پیش نہ کرنے پر سماعت ملتوی کر دی گئی ہے۔شکیل آفریدی کے وکیل قمر ندیم نے بی بی سی کو بتایا کہ فریقین نے جمعرات کو بھی فاٹاٹریبونل میں کوئی ریکارڈ پیش نہیں کیا۔ان کا کہنا تھا کہ فریقین میں کمشنر پشاور ڈویڑن، پولیٹکل ایجنٹ اور اسسٹنٹ پویٹکل ایجنٹ شامل تھے۔یہ کوئی پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ ان کے مقدمے کی سماعت ملتوی کی گئی ہے بلکہ شکیل آفریدی کے وکیل قمر ندیم ایڈووکیٹ کے مطابق جون سال 2014 میں یہ نظر ثانی کی درخواست فاٹاٹریبونل میں جمع کی گئی تھی اور اب تک لگ بھگ بیس مرتبہ یہ تاریخ صرف اس بات پر ملتوی کی جاتی ہے کیونکہ فریقین کی جانب سے ریکارڈ پیش نہیں کیا جا رہا۔