کراچی(نیوزڈیسک)قومی ایئرلائن کی بحالی کا وعدہ ہوا میں اڑادیا گیا۔ حکومت نے پاکستان ایئرویز لمیٹڈ کو ایئرٹرانسپورٹ ، کارگو، جہازوں کی خریدو فروخت اور بین الاقوامی معاہدے کرنے کا اختیار دے دیاہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان ایئرویز کے کل 1000 شیئرز ہیں۔ پاکستان ایئرویز میں حکومت پاکستان کے 997 شیئرز ہیں۔وفاقی حکومت نے یہ شیئرز وزارت خزانہ کے ذریعے خریدے ہیں۔ نئی ایئرلائن میں سیکریٹری خزانہ ڈاکٹر وقار مسعود ، سیکریٹری ایوی ایشن عرفان الہی اورسینئر جوائنٹ سیکرٹری خزانہ نور احمد کے نام پر ایک ایک شیئر خریدا گیا ہے۔ تینوں افسران کو نئی ایئرلائن میں پروموٹر کی ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔ دستاویز کے مطابق پاکستان ایئرویز کو وزارت خزانہ نے ایس ای سی پی میں رجسٹرڈ کرایا ہے۔پاکستان ایئرویز کو ایئرٹرانسپورٹ اور کارگوکی مکمل ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں جب کہ کارگو اور جہازوں کی خریدوفروخت کا مکمل اختیار دے دیا گیا۔ پاکستان ایئرویز کو دوسرے ملکوں کے ساتھ بھی کاروبار کا اختیار دے دیا گیا۔پیپلزپارٹی نے قومی اسمبلی میں پاکستان ایئرویز لمیٹڈ کے قیام کے معاملے پر توجہ دلاو نوٹس جمع کرادیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ حکومت پی آئی اے کی بحالی کا وعدہ پورا کرنے میں ناکام ہوگئی ہے۔ نئی ایئرلائن کا قیام پی آئی اے کی نجکاری کی ایک کڑی ہے۔ پی آئی اے میں منیجمنٹ کو بہتر کرنے کی بجائے نجکاری کی جارہی ہے۔