منگل‬‮ ، 05 اگست‬‮ 2025 

کراچی بلدیہ ٹاﺅن فیکٹری میں لگنے والی آگ کیسے لگی؟فیکٹری مالکان سے وصول کی گئی رقم کس کے پاس ہے؟تہلکہ خیز انکشافات

datetime 22  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (نیوزڈیسک) کراچی کی بلدیہ ٹاﺅن فیکٹری میں لگنے والی آگ منظم دہشت گردی تھی۔ پنجاب فارنزک لیب نے آگ آتش گیر مادہ سے لگنے کی تصدیق کی ہے۔ فرنیشنگ ڈیپارٹمنٹ کے انچارج زبیر نے فیکٹری میں آگ لگائی۔ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ کے مطابق سانحہ کے بعد سیاسی جماعت کی جانب سے فیکٹری مالکان پر دباﺅ برقرار رکھا گیا۔ مالکان کی ضمانت کے بعد سیاسی جماعت کی جانب سے شدید دباﺅ ڈالا گیا۔ فیکٹری مالکان نے دباﺅ کے باعث معاملہ طے کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ مالکان نے ایک دوست کے ذریعے ایم کیو ایم کے اس وقت کے مرکزی رہنما انیس حسین قائم خانی کے قریبی ساتھی محمد علی حسن سے رابطہ کیا۔ مالکان اور سیاسی جماعت میں زخمی اور ہلاک ہونے والوں کو معاوضہ دینے پر معاملہ طے ہوا۔ سیاسی جماعت کے پلیٹ فارم سے متاثرین کو 5 کروڑ 98 لاکھ روپے معاوضہ دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق مالکان نے حیدرآباد میں صدیق حسن قادری کے اکاﺅنٹ میں پیسے جمع کرائے۔ تاجر قادر حسن نے بتایا کہ پیسے انیس قائم خانی کو بھیج دیئے گئے ہیں۔ تمام پیسہ حسن قادر اور انیس قائم خانی کے لے پالک بیٹے ڈاکٹر عبدالستار کے پاس ہے۔ رپورٹ کے مطابق پانچ کروڑ روپے سے حیدرآباد میں ایک ہزار گز کا پلاٹ خریدار گیا۔ رپورٹ میں سرکار کی طرف سے درج پرانی ایف آئی آر واپس لینے کی سفارش کی گئی ہے اور پاکستان پینل کوڈ اور انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ جے آئی ٹی نے سفارش کی ہے کہ مقدمہ میں رحمان گولا، حماد صدیقی، زبیر سمیت دیگر ملزمان کو شامل کیا جائے اور مفرور ملزمان کو واپس لایا جائے جبکہ تمام ملزمان کے پاسپورٹ منسوخ کرکے نام ای سی ایل میں ڈالا جائے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مورج میں چھ دن


ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…