نئی دہلی(نیوزڈیسک)بھارت میں پاکستان کے ہائی کمشنر عبد الباسط نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان اور فوج میں کوئی اختلاف نہیں ، عوام کو وزیراعظم نواز شریف کی بات سننی چاہئے جو پاک بھارت تعلقات کو بہتر بنانے کے خواہاں ہیں،بھارت میں شدید پروپیگنڈے کے باعث پاکستان کے بارے میں سچ چھپ کر رہ جاتا ہے،بھارت میں کچھ لوگ نہیں چاھتے کہ پاک بھارت تعلقات بہتر ہوں، دونوں ملکوں کے لکھاریوںکے رابطے رہنے چاہئےں ورنہ کہنے سننے کو کچھ نہ رہے گا ۔ کرناٹکا اردو اکیڈمی کے زیر انتظام تقریب سے خطاب اور مقامی مصنفین کے ایک فورم میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان اوربھارت مل کر ہی اپنے مسائل حل کر سکتے ہیں ۔ بھارتی عوام کو اس حوالے سے پاکستان کی خواہش کا احترام کرنا چاہئے اور دوسرے لوگوں کی باتیں نہیں سننی چاہئیں تاہم انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پالیسیاں سیکیورٹی انٹیلی جنس اور دیگر اداروں کے مشورے سے بنائی جاتی ہیں اور بھارت میں بھی ایسا ہی ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں توقع ہے کہ بھارت کی طرف سے بھی پاکستان کو مثبت پیغام ملے گا تاکہ دونوں ملک نیا سفر شروع کر سکیں ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں شدید پروپیگنڈا جاری ہے جس کے باعث یہ حقیقت چھپ کر رہ گئی ہے کہ پاکستان میں جمہوریت مضبوط ہو رہی ہے اور وہاں آزاد میڈیا اور خود مختار عدلیہ موجودہے ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں آج میڈیا بھارت سے زیادہ آزاد ہے اور بعض اوقات اس ہمیں حیرانی ہوتی ہے ماضی میں کبھی نہیں سنا گیا کہ ایک سابق آرمی چیف کو عدالت میں بلایا گیا ہو لیکن اب ایسا ہو چکا ہے ۔ پاکستان میں بڑی تبدیلیاں ہو رہی ہیں لیکن مسئلہ یہ ہے کہ بھارت میں شدید پراپیگنڈا جاری ہے جس سے سچائی چھپ جاتی ہے ہم صرف یہ چاہتے ہیں کہ بھارت میں بھی لوگ آزادانہ ذہن کے ساتھ معاملات کو دیکھیں ۔ عبد الباسط نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان مصنفین کے رابطے جاری رہنے چاہئے اور انکا تحفظ ہونا چاہئے ورنہ کہنے سننے کو کچھ نہیں رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ نہیں چاہتے کہ ہمارے تعلقات بہتر ہوں لیکن بہت سے لوگ چاہتے ہیں کہ ایسا ہو ۔ گیتا کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گیتا بھارت کی ہی نہیں بلکہ پاکستان کی بھی بیٹی بن کر رہی ہے ہمیں خوشی ہے کہ وہ واپس بھارت پہنچ گئی ہے ہمیں توقع ہے کہ وہ اپنے خاندان کو تلاش کر لے گی انہوں نے کہا کہ گیتا بھارت میں 8 سال جبکہ پاکستان میں 15 سال رہی ہے ہمیں خوشی ہے کہ وہ واپس آ چکی ہے ۔