اتوار‬‮ ، 12 جنوری‬‮ 2025 

لاہور،پی پی 147میں ن لیگ کی شکست، شریف خاندان کے اختلافات سامنے آگئے

datetime 15  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک) پاکستان مسلم لیگ(ن) نے لاہورمیں ہونے والے ضمنی انتخابات میں این اے 122کی نشت توجیت لی لیکن صوبائی حلقے پی پی 147کی نشت تحریک انصاف کے ہاتھوں کھوبیٹھی ۔مسلم لیگ(ن) کوپی پی 147میں شکست کاسامناکرناپڑاہے اس کی وجوہات سامنے آگئی ہیں ان کے مطابق پی پی کی 147کی نشت ن لیگ کی خاندانی سیاست کی نذرہوئی اوراس طرح شکست نے میاں نوازشریف اورمیاں شہبازشریف کے خاندانوں کے اختلافات جوکہ پہلے پوشید ہ تھے وہ زبان خاص وعام کردیئے۔معروف اینکرپرسن اورکالم نگارجاویدچوہدری نے اپنے کالم میں انکشافات کیے ہیں کہ پی پی 147 سے پاکستان مسلم لیگ کے امیدوار محسن لطیف کی ناکامی کی تو پاکستان مسلم لیگ ن کی یہ سیٹ خاندانی سیاست کی نذر ہو گئی‘ محسن لطیف کی ناکامی نے میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف کے خاندانوں کے اختلافات کھول کر سامنے رکھ دیے‘ یہ اختلافات کیا ہیں؟ آپ یہ جاننے کے لیے محسن لطیف کا بیک گراو¿نڈ جان لیجیے‘ محسن لطیف میاں نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کے بھائی میاں لطیف کے صاحبزادے ہیں۔میاں لطیف کی بیگم اور محسن لطیف کی والدہ میاں برادران کے تایا میاں عبدالعزیز کی صاحبزادی ہیں‘ میاں عبدالعزیز میاں نواز شریف کے والد میاں شریف کے بھائی اور اتفاق گروپ کے پارٹنر تھے‘ 12 اکتوبر 1999ئ کے بعد جب میاں برادران گرفتار ہوئے اور بیگم کلثوم نواز نے جنرل پرویز مشرف کے خلاف تحریک شروع کی تو پورے خاندان میں محسن لطیف اور پوری مسلم لیگ ن میں جاوید ہاشمی دو واحد لوگ تھے جنھوں نے کھل کر ان کا ساتھ دیا‘ محسن لطیف اس پورے دور میں اپنی پھوپھی کے ساتھ رہے‘ میاں نواز شریف اور کلثوم نواز کو آج بھی محسن لطیف کی قربانی اور ساتھ کا احساس ہے‘ یہ آج بھی دونوں کے قریب ہیں‘ محسن لطیف پی پی 147 سے دو بار ایم پی اے منتخب ہوئے‘ یہ 2008ئ میں ایم پی اے بنے‘ دوسری بار 2013ئ میں جیتے لیکن یہ 11 اکتوبر کو ضمنی الیکشن میں ہار گئے‘ کیوں؟ اور کیسے؟اس کی وجہ خاندانی سیاست اور میاں برادران کے اندرونی سیاسی اختلافات ہیں‘ میاں یوسف عزیز محسن لطیف کے سگے ماموں ہیں‘ یہ محسن لطیف کے والد میاں لطیف کے سالے اور والدہ شہناز لطیف کے بھائی ہیں‘ میاں یوسف عزیز میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف کے بہنوئی بھی ہیں‘ محسن لطیف کی والدہ شہناز لطیف کا اپنے بھائی اور میاں برادران کے بہنوئی میاں یوسف عزیز کے ساتھ جائیداد کا جھگڑا چل رہا ہے‘ معاملہ عدالتوں تک جا پہنچا ہے۔اس معاملے نے خاندان کو دو دھڑوں میں تقسیم کر دیا‘ میاں نواز شریف اور کلثوم نواز کا جھکاو¿ میاں لطیف‘ شہناز لطیف اور محسن لطیف کی طرف ہے جب کہ میاں شہباز شریف کے صاحبزادے میاں یوسف عزیز کے ساتھ ہیں‘ کیوں؟ کیونکہ میاں شہباز شریف کے خاندان کا میاں یوسف عزیز کے ساتھ ایک دوسرا تعلق بھی ہے اور یہ تعلق پہلے تعلق کو مزید مضبوط بناتا ہے‘ حمزہ شہباز شریف پنجاب میں حلقوں کی سیاست کے انچارج ہیں‘ یہ خاندان میں محسن لطیف کے مخالف دھڑے کے ساتھ ہیں چنانچہ خاندان کی اس لڑائی کا نقصان محسن لطیف کے حلقے کے لوگوں کو پہنچنا شروع ہو گیا۔اڑھائی برسوں میں پی پی 147 میں کوئی ترقیاتی کام نہیں ہوا‘ محسن لطیف کو اسٹریٹ لائیٹس کے خراب بلب تبدیل کرانے کے لیے بھی حمزہ شہباز سے رابطہ کرنا پڑتا تھا اور رابطے کے باوجود بلب تبدیل نہیں ہوتے تھے‘ یہ حلقے کے لیے جو بھی کام لے کر جاتے تھے وہ نہیں ہوتا تھا یہاں تک کہ محسن لطیف نے عوام سے چھپنا شروع کر دیا‘ الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کے بعد پاکستان مسلم لیگ ن نے این اے 122 اور پی پی 147 میں الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا تو حمزہ شہباز محسن لطیف کے بجائے یہ ٹکٹ حافظ نعمان کو دینا چاہتے تھے‘ حافظ نعمان پی پی 148 میں پاکستان مسلم لیگ ن کے تگڑے امیدوار ہیں۔2013 میں ن لیگ نے ان کی جگہ اختر رسول کو ٹکٹ دے دیا تھا‘ حمزہ شہباز شریف اس بار انھیں پی پی 147 سے الیکشن لڑانا چاہتے تھے لیکن میاں نواز شریف نہیں مانے‘ ن لیگ کے لاہوری گروپ نے سردار ایاز صادق کو یہ حلقہ اپنے صاحبزادے کے حوالے کرنے کا مشورہ بھی دیا لیکن یہ بھی نہ مانے اور یوں یہ ٹکٹ مجبوری کے عالم میں محسن لطیف ہی کو مل گیا مگر محسن لطیف کا ہارنا طے ہو چکا تھا اور یہ ہارے اور یہ شاید اب سیاست میں واپس بھی نہ آ سکیں کیونکہ حمزہ شہباز 2018ءکے الیکشنوں تک مزید مضبوط ہو جائیں گے اور یہ پی پی 147 کا ٹکٹ سردار ایاز صادق کے صاحبزادے کو دے دیں گے لیکن اپنے خاندانی حریف پر مہربانی نہیں کریں گے چنانچہ آپ اگر سردار ایاز صادق کی این اے 122 میں پرفارمنس دیکھیں اور پی پی 147 میں خاندانی سیاست کا تجزیہ کریں تو آپ دونوں جگہوں پر کف افسوس ملنے پر مجبور ہو جائیں گے۔



کالم



پہلے درویش کا قصہ


پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…