اسلام آباد(نیوز ڈیسک)فاٹا میں آئینی اصلاحات کے لیئے وزارت قانون ، سیفران اور گورنر خیبر پختونخوا متحرک ہو گئے ہیں۔ زرائع کا کہنا ہے کہ فاٹا میں اصلاحات کا عمل شروع ہونے کی بعد آخری مرحلہ میں ایف سی آر کا خاتمہ کئے جانے کا امکان ہے۔ زرائع کے مطابق فاٹا میں آئندہ 6 ماہ میں بلدیاتی انتخابات منعقد کرانے پر غور شروع کر دیا گیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ گورنر خیبر پختونخوا نے اس حوالے سے وزارت سیفران سے مشاورت شروع کر دی ہے۔جنگ رپورٹر نوشین یوسف کے مطابق وزارت سیفران کے ذرائع کا کہنا ہے کہ فاٹا میں پاٹا کے بلدیاتی نظام کا ایکٹ لاگو کرنے کی تجویز پر غور کیا جا رہا ہے،فاٹا میں باقی صوبوں کی طرز پر یونین کونسلز ہوں گی۔ فاٹا میں پہلے سے ہی قومی اسمبلی کے حلقے موجود ہیں ذرائع کا کہنا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کی حلقہ بندیاں کرنے میں زیادہ مشکل نہیں ہو گی، یہ عمل 6 ماہ میں مکمل ہو جائے گا۔ زرائع کا کہنا ہے کہ وزارت سیفران نے وزیر اعظم کو بھی ایک خط بھیجا ہے جس میں فاٹا میں اصلاحات کے آغاز کے لیے اسے صوبے کا درجہ دینےیا خیبر پختوانخوا میں ضم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔