لاہور( این این آئی)پنجاب حکومت کے ترجمان سید زعیم حسین قادری نے کہا ہے کہ عمران خان اور ان کی جماعت لاہور اور اس سے متصل اضلاع شیخوپورہ‘ گوجرانوالہ‘ اوکاڑہ اور ننکانہ سے پوری کوشش کے باوجود 10 ہزار آدمی بھی اکٹھے نہیں کر سکے،لاہور شہر نوازشریف کے متوالوں کا شہر ہے ،،سمن آباد میںپی ٹی آئی کا ناکام جلسہ (ن) لیگ کی مقبولیت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔زعیم حسین قادری نے کہا کہ عمران خان جلسے کی ناکامی پر اپنے عہدیداروں پر برستے رہے مگر یہ ان کا نہیں عمران خان کا قصور ہے۔ پاکستان کے لوگ اس ملک میں مہذب سیاست کی ترغیب کو پسند کرتے ہیں۔ جھوٹ اور الزام کی سیاست عوام پہلے ہی رد کر چکے ہیں۔ سمن آباد کا جلسہ ثابت کرتا ہے کہ (ن) لیگ عوام میں کس حد تک مقبول ہے۔ عمران خان کے جلسے میں سب سے زیاہ مضحکہ خیز بات علیم خان اور جہانگیر ترین کا لوگوں پر بددیانتی کے الزامات لگانا ہے۔قبضہ مافیا اور قرضے معاف کروانے والے تحریک انصاف کے سرکردہ لوگ بن چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے تو وعدہ کیا تھا کہ وہ جلسے میںکوئی نئی بات کریں گے لیکن عوام اور میڈیااس بات کے گواہ ہیں کہ ماسوائے جھوٹے الزامات دہرانے کے کوئی نئی بات نہیں کی گئی۔ عمران خان صاحب پہلے اپنے پارٹی کارکنان کی طرف سے اٹھائے گئے سوالات کا جواب تو دیں۔ قوم جاننا چاہتی ہے کہ شوکت خانم کے فنڈز جن کی تعداد کروڑوں میں نہیں اربوں میں ہے ان کو ذاتی کاروبار میں کس نے لگایا؟ ۔سید زعیم حسین قادری نے مزید کہا کہ عمران خان کس منہ سے کسانوں کی بدحالی کا ذکر کرتے ہیں؟ عمران خان نے کسان پیکج الیکشن کمیشن کے ذریعے رکوا دیا ہے۔ عمران خان جواب دیں اس پیکج کے ثمرات غریب کسانوں کے لئے تھے جو اب اس پیکج سے فائدہ نہیں اٹھا پائیں گے۔ کیا اب عمران خان کسانوں کو بیرون ملک سے اکٹھے کئے گئے چندے سے امداد دیں گے؟ عمران خان جواب دیں کہ جلسے میں 5 کروڑ روپے خرچ کر کے ضابطہ اخلاق کی دھجیاں کیوں اڑائی گئیں؟ عمران خان اب بھی خواب غفلت سے نہ جاگے تو 11 اکتوبر کو عوام ان جھنجھوڑ کر جگا دیں گے۔دریں اثناءپاکستان مسلم لیگ (ن) نے کہا ہے کہ عمران خان گھر نہیں چلا سکتے او رملک چلانے کی بات کرتے ہیں ،پی ٹی آئی کے نوٹوں کا مسلم لیگ (ن)کے ووٹوں کے ساتھ مقابلہ ہے ،ایک طرف کھمبوں پر لگے بینرز کی بھرمار ہے اور دوسری طرف لاہوریے ہیں جنہیں پیسے کی چمک سے نہیںخریدا جا سکتا ،جس پارٹی نے لاہوریوں کے سر پر پاکستان کی سیاست کا تاج رکھا ہے لاہور والے ان کے سر سے یہ تاج نہیں اتاریں گے ،ایک طرف نواز شریف اور انکی سیاسی سوچ ہے جبکہ دوسری طرف یوٹرن خان ہے ،11اکتوبر کو جو فیصلہ ہوگا وہ صاف نظر آرہا ہے ،ہر صوبہ رشک کرتا ہے کہ اس کا وزیر اعلیٰ شہباز شریف جتنا مستعد ہو،جب لاہور کے شیر جاگتے ہیں تو گیدڑ بھاگ جاتے ہیں،نواز او رشہباز کی محنت کے نشان ہر علاقے میں ہیں جو مٹائے نہیں جا سکتے ۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے زیر اہتمام این اے 122کی انتخابی مہم کے سلسلہ میں سمن آباد میں جلسے کا اہتمام کیا گیا جس سے وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق ، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئر پرسن ماروی میمن ،طلال چوہدری ، این اے 122سے (ن) لیگ کے امیدوار سردار ایاز صادق اور دیگر نے خطاب کیا ۔خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ عمران خان کا لاہور میں کچھ نہیں بنے گا ، لاہور کے گلیاں کوچے ہمارے ہیں ، ہم لاہور والوں کے ساتھ جیتے مرتے ہیں ، (ن) لیگ کے دور میں لاہور کی شہر کی شکل بدلی ۔ نواز اور شہباز کی محنت کے نشان ہر علاقے میں موجود ہیں جو مٹائے نہیں جا سکتے۔ الزامات ، جھوٹ اور بہتان کی سیاست مسلم لیگ (ن) کے قافلے کا راستہ نہیں روک سکتی ۔ عمران خان سردار ایاز صادق سے حلف بھی لیتے ہو اور مبارکباد بھی دیتے ہیں او رپھر کہتے ہیں اسمبلی جعلی ہے تو پھر اس میں رہنے کے لئے اتنا مرتے کیوں ہو ۔ ایک ہی آدمی تھا جس نے اصلی استعفیٰ دیا تھا اور وہ جاوید ہاشمی تھا ۔ عمران خان کی سیاست سے پاکستان کو نقصان پہنچا ہے ۔ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) نے اپنی غلطیوں سے سیکھا اور ہم نے ریڈ لائنز عبور نہیں کی تھیں لیکن آج عمران جمہوریت کے لئے خطرہ بنتے جارہے ہیں ۔ سیاستدان کو محبت دینی پڑتی ہے ہیرو کو محبت ملتی ہے عمران پوچھتے ہیں کہ لوگ نواز شریف کو ووٹ کیوں دیتے ہیں اس لئے کیونکہ ہم امریکہ کا دباﺅ قبول نہیں کرتے، ہم موٹر وے بناتے ہیں،موبائل فون ٹیکنالوجی تک پاکستان میں (ن) لیگ کی حکومت لے کر آئی ۔ ہم نے قوم سے جو بھی وعدہ کیا اسے پورا کیا ۔انہوںنے کہا کہ نواز شریف او رشہباز شریف کیوجہ سے آج پاک چین اقتصادی راہداری کے باعث گیمر چینجر بننے جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان چاہتے ہیں کہ سب مر جائیں اور وہ اکیلا حکومت کرنے کے لئے باقی رہ جائے ۔ ہمارا کردار میں مخالف امیدوار کے ساتھ کوئی مقابلہ ہی نہیں۔ عمران خان جیلوں میں نہیں گئے اورجمہوریت کے لئے کبھی صعوبتیں نہیںجھیلیں ۔ تم گھر نہیں چلا سکتے او رملک چلانے کی بات کرتے ہو ،پی ٹی آئی کے نوٹوں کا مسلم لیگ کے ووٹوں کے ساتھ مقابلہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ آئینی معاملات پر قبریں کھود کر حکومت پر قبضے کی شیطانی خواہش کبھی پوری نہیں ہو گی ۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ آج لاہور میں ایک اور بہروپیا آیا تھا ۔ عمران خان نواز شریف کے سکول آف پالیکٹس میں داخلہ لے لیں تاکہ انہیں پتہ چلے کہ خدمت کیسے کی جاتی ہے ۔ اگرہم سے مقابلہ کرنا ہے تو خدمت میں مقابلہ کرو ۔ کوئی حسد کرے یا جلے میٹر وبس چلائیں گے۔ماروی میمن نے کہا کہ ایک طرف نواز شریف ، انکی سیاسی سوچ اور دوسری طرف یوٹرن خان ہیں ۔ 11اکتوبر کا فیصلہ ہو چکا ہے اور وہ واضح نظر آرہا ہے ۔ طلال چوہدری نے کہا کہ ایک طرف کھمبوں سے لگے بینرز ہیں اور دوسری طرف لاہوریے ہیں ، لاہور والوں کو پیسے کی چمک سے نہیں خریدا جا سکتا ۔ لاہوریے اپنا ووٹ ایمانداری سے استعمال کریں تو یہ این اے 122کی بجائے پاکستان کی قسمت کا فیصلہ کرے گا ۔ عمران خان کی سیاست جو مینار پاکستان سے شروع ہوئی تھی این اے 122کے کارکنوں نے اسے ڈونگی گراﺅنڈ میں دفن کر دیا ہے۔ سردار ایاز صادق نے کہا کہ کبھی کسی پارٹی سربراہ کو دیکھا ہے کہ وہ پارٹی دفاتر کے افتتاح کے لئے گیا ہو اگر جائے تو معاملہ ضرور گڑ بڑ ہے ۔صاف ظاہر ہے (ن) لیگ کی دہشت سے مخالفین کی ٹانگیں لرز رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ مجھے افسوس کہ عمران خان نے این اے 122سے راہ فرار اختیار کی اور علیم خان کو میدان میں اتار دیا ۔ 2002،2008اور 2013میں بھی پیسے والے ہارے تھے ۔ میں اس لئے مسکراتا ہوں کیونکہ میں بار بار جیتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے میرے خلاف فیصلہ نہیں دیا اور میں اسے ثابت کروں گا۔ انہوںنے کہا کہ مجھے جس جج پر شق نہیں تھاشاید ان کو خود اپنے اوپر شک ہو گیا تھا اسی لئے انہیںاپنے بارے میں اتنے قصیدے پڑھے ۔