الیکشن کو مانیٹر کیا جائے گا۔ اس کے لئے جائزہ لے رہے ہیں کہ مانیٹرنگ کے لئے الیکشن کمیشن سے لوگ لئے جائیں یا باہر سے تاہم جلد فیصلہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ رابطے کو مضبوط بنانے کے لئے مختلف اقدام کئے گئے ہیں۔ عملے کی تربیت اور پولنگ اسکیم بھی ایک منصوبہ بندی کے تحت تیار ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے تمام قوتوں کو ضابطہ اخلاق کی پاسداری کی ہدایت کی ہے اور انتخابی عملے کو بھی کہا ہے کہ وہ اس پر نظر رکھیں۔ مرکزی اور صوبائی سطح پر مانیٹرنگ کمیٹیاں بنائی جائیں گی۔ مرکزی سطح پر ڈائریکٹر جنرل ایڈمن الیکشن کمیشن آف پاکستان بریگیڈیئر (ر) عباس علی خان کی سربراہی میں مانیٹرنگ کمیٹی قائم کی گئی ہے۔ اسی طرح ہر 2 ضلعوں میں ایک افسر کو جائزہ لینے کی ذمہ داری دی گئی ہے جو وہ انتخابات سے قبل جائزہ لے کر رپورٹ پیش کرے گا۔ ان افسران میں سیکریٹری بھی شامل ہے۔ الیکشن کمیشن نے تربیت کے عمل کو مستقل بنیادوں پر جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ٹریننگ کا شعبہ قائم کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کریں گے ان کے خلاف آئین کے آرٹیکل 204 کے خلاف کارروائی کریں گے۔ ہم تمام جماعتوں کے لئے شفاف الیکشن کے مواقع فراہم کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔ عملے کی تربیت کے لئے ویڈیو بھی تیار کی ہے جو جلد میڈیا اور شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو فراہم کی جائے گی۔ سیکریٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ آ ج کے اجلاس میں سیکورٹی انتظامات پر جائزہ لیا گیا اور سیکورٹی کو تسلی بخش قرار دیا گیا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شیڈول کے اجراء کے بعد پیپلز پارٹی کی حکومت کی جانب سے 150 ارب روپے کے منصوبوں کے اعلان کا مجھے علم نہیں لیکن اگر کسی نے شکایت کی تو الیکشن کمیشن اس کا جائزہ لے کر کارروائی کرے گا۔ ویسے بھی الیکشن کمیشن میں سندھ، پنجاب اور وفاقی حکومت کے حکام کو 16 ستمبر کو اسلام آباد طلب کیا ہے جہاں پر ان سے انتخابات تک فنڈز کے اجراء، تبادلوں، تقرریوں اور اسکیموں کا اعلان نہ کرنے کا حلف لیا جائے گا۔ انہیں پابند کیا جائے گا کہ وہ بلدیاتی انتخابات پر اثر انداز ہونے والے کاموں کا اعلان نہ کریں۔ ملک میں بائیو میٹرک نظام کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہری پور کے 30 پولنگ اسٹیشنوں میں اس کا تجربہ ضرور کیا گیا لیکن ان میں سے آدھے پولنگ اسٹیشنوں کے وہ نتائج سامنے نہیں آئے جن کی توقع تھی۔ نادرا کا کہنا ہے کہ اگر آن لائن بائیو میٹرک سسٹم کے تحت 7 سے 8 کروڑ انگوٹھوں کی شناخت9گھنٹوں میں کرائیں ہمارے پاس ایسا نظام نہیں جو ان کی شناخت کرسکے۔ اس سے ہمارا پورا نظام بیٹھ جائے گا۔ اس کے باوجود الیکشن کمیشن میں اس منصوبے کو مکمل طور پر مسترد نہیں کیا ہے لیکن نادرا کا کہنا ہے کہ یہ نظام مؤثر نہیں ہے۔ ہم دیگر تجاویز کا بھی جائزہ لے رہے ہیں۔ ہم نے جلد بازی میں گزشتہ انتخابات میں مقناطیسی سیاہی کا استعمال تو کیا لیکن اس کے منفی اثرات کا جائزہ نہیں لیا اور آج اس کے اس امر کی وجہ سے بہت سے سوالات پیدا ہوئے ہیں۔ اس میں مقناطیسی سیاہی استعمال نہیں ہوگی عام سیاہی استعمال ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنی تجاویز انتخابی اصلاحاتی کمیٹی اور اس کی ذیلی کمیٹی کے سامنے پیش کررہے ہیں تاہم اصل فیصلہ سیاسی قوتوں کو کرنا ہے کہ ان کو کونسا نظام چاہئے۔ سیکریٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ 2018ء کے انتخابات کے لئے ساڑھے 6لاکھ افراد کی تربیت کررہے ہیں۔ اسی طرح اس بار جو ریٹرننگ افسران خدمات انجام دے رہے ہیں ان میں سے جن کی اچھی کارکردگی رہی ان کو 2018ء میں بھی ذمہ داریاں دی جائیں گی۔ بہتر تربیت کے باوجود جو ریٹرننگ افسران اپنا کام ضابطہ اخلاق کے مطابق نہیں کریں گے ان کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔ سیکریٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ شکایات کے لئے ہم انٹرنیٹ میں ویب پیج بنا رہے ہیں۔ ہر عام وخاص شکایات الیکشن کمیشن تک پہنچاسکتے ہیں اور کمیشن بروقت ان پر کارروائی کریگا۔