اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان ہاﺅسنگ اتھارٹی نے کوئٹہ میں کچلاک روڈپر وزیراعظم ہاﺅسنگ سکیم پر کام کے دوبارہ آغاز کیلئے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی ہاﺅسنگ سے رہنمائی مانگ لی ہے ۔ایکسپریس رپورٹر سید نوید جمال کے مطابق منصوبہ کیلئے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے اراکین اسمبلی نے تعاون پر رضامندی طاہر کردی ہے ۔ ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر ہاﺅسنگ کی ہدایت پر وفاقی سیکرٹری شاہ رخ ارباب نے منصوبے پر کام کے دوبارہ آغاز کے طریقہ کار کے تعین کیلئے چیف سیکرٹری بلوچستان سے میٹنگ کرنے کیلئے خط لکھ دیا ہے ۔ قومی اخبار کو دستیاب دستاویزات کے مطابق سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے 2008 میں کم آمدن غریب افراد کیلئے وزیراعظم ہاﺅسنگ سکیم شروع کرنیکا اعلان کیاتھا جس کا ٹاسک وزارت ہاﺅسنگ کو دیا گیا تھا ۔ بلوچستان حکومت نے 2008 میں کوئٹہ میں کچلاک روڈ پر سکیم کیلئے 86 ایکڑ اراضی مفت فراہم کی تھی ۔ منصوبہ پر 26 جون 2008 کو کام کا آغاز کیاگیاتھا جہاں 120 مربع گز کے 320 پونٹس 200 مربع گز کے 84 پلاٹ ، 333 مربع گز کے 151 لگژری گھر اور 120مربع گز پر تین کمروں پر مشتمل 384 یونٹس تعمیر کرنے تھے ۔ پی ایچ اے حکام کے مطابق اس منصوبہ کیلئے وفاقی حکومت کی جانب سے فنڈز موجود نہیں تھے ۔ فنڈز کیلئے پلاننگ کمیشن سے درخواست کی گئی لیکن پلاننگ کمیشن نے فنڈز جاری کرنے سے روک دیا ۔ ذرائع کے مطابق اب پاکستان ہاﺅسنگ اتھارٹی نے کچلاک ہاﺅسنگ سکیم پر دوبارہ کام شروع کرنے کیلئے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ہاﺅسنگ سے رہنمائی طلب کی ہے جبکہ مذکورہ قائمہ کمیٹی کے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے اراکین نے تعاون فراہم کرنے کیلئے رضا مندی ظاہر کی ہے ۔ قائمہ کمیٹی نے منصوبہ پر اب تک خرچ کئے گئے فنڈز اور پراجیکٹ کا جائزہ لینے کیلئے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے اراکین کی ایک کمیٹی بھی قائم کردی ہے ۔ دوسری جانب معلوم ہوا ہے کہ پی ایچ اے حکام نے کچلاک ہاﺅسنگ سکیم کا ازسر نو جائزہ لیا ہے اور پراجیکٹ کامیاب بنانے کیلئے چیف سیکرٹری بلوچستان سے میٹنگ کیلئے ایک خط بھی لکھا ہے ۔ پی ایچ اے حکام نے منصوبہ پر کام دوبارہ شروع کرنے کیلئے چند تجاوز تیار کی ہیں جن میں جوائنٹ ونچر کے تحت منصوبہ پر کام شروع کرنے ، وفاقی اور صوبائی سرکاری اداروں کو اپارٹمنٹس کی یکمشت فروخت ، متبادل ذرائع سے فنڈز کے حصول اور موثر پبلسٹی کرکے لوگوں کو یونٹس کی خریداری کیلئے ترغیب دینا شامل ہے ۔