لاہور(نیوزڈیسک)قاسم ضیا ءکو امید لگ گئی،لاہور ہائیکورٹ نے پیپلزپارٹی کے رہنما اور سابق اولمپیئن قاسم ضیا ءکی درخواست ضمانت پر نیب سے تفصیلی جواب طلب کر لیا۔گزشتہ روز جسٹس طارق عباسی اور جسٹس سردار نعیم احمد پر مشتمل بینچ نے کیس کی سماعت کی ۔ملزم قاسم ضیا کے وکیل کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ نیب کو دیوانی نوعیت کے مالی تنازعات میں مداخلت کا اختیار نہیں ہے مگر اس کے باوجود نیب نے کئی برس پرانے ایک مالی تنازع میں قاسم ضیا کو گرفتار کر لیا ہے، قاسم ضیاءکا علی سکیورٹی کمپنی کے ساتھ حصص کا کاروبار تھا جس میں سے ساڑھے تین کروڑ کمپنی کا ادا کر چکے ہیں ،قاسم ضیا علی عثمان اسٹاک کمپنی سے 2008ءمیں علیحدہ ہوچکے ہیں۔ ان کے خلاف تمام الزامات بے بنیاد ہیں جبکہ کروڑ وں کے فراڈ کے ثبوت فراہم نہ کرنے پر احتساب عدالت نے نیب کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا بھی مسترد کی ہے۔ نیب کا آٹھ کروڑ روپے غبن کا الزام بے بنیاد اور سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کے مترادف ہے لہٰذا قاسم ضیاکی درخواست منظور کرتے ہوئے ضمانت پر رہائی کا حکم دیا جائے۔ابتدائی سماعت کے بعد عدالت نے نیب پنجاب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے تین ہفتوں میں تفصیلی جواب طلب کر لیا۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں