بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

فوج کی ڈگڈگی پر ناچنے والے ، عاصمہ جہانگیر کے بیان نے آگ لگادی

datetime 26  اگست‬‮  2015 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (نیوزڈیسک)سپریم کورٹ بار کی سابق صدر عاصمہ جہانگیر نے کہا ہے کہ سیاسی حلقوں میں بندر بیٹھے ڈھول بجا رہے ہیں، تاریخ گواہ ہے کہ فوجی ملک کو نہیں چلا سکتے، فوج کی ڈگڈگی پر ناچنے والے سیاستدانوں کو قوم معاف نہیں کریگی ،پہلے ہی ملک میں نیم مارشل لاءلگ چکا ہے،سیاستدانوں کو ہوش کے ناخن لینے چاہیں،فیصلہ حق میں آنے پر عمران خان جشن اور خلاف آنے پر کہتے ہیں کہ میں سویلین اداروں کو نہیں مانتا ،قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122کے فیصلے پر کسی کو بھی بغلیں بجانے کی ضرورت نہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے احاطہ میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کیخلاف ایاز صادق کے پاس سپریم کورٹ جانے کا حق موجود ہےتاہم فیصلے پر مسلم لیگ (ن)اور تحریک انصاف سمیت کسی کو بھی بغلیں نہیںبجانی چاہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب اوروفاق کے وزراءکی طرف سے الیکشن ٹربیونل کے جج کو تنقید کا نشانہ بنانا تشویشناک اقدام ہے تاہم ٹربیونل کے جج کاظم علی ملک کو بھی میڈیا میں انٹرویو نہیں دینا چاہیے تھا، جج کا کام نہیں کہ وہ میڈیا پرانٹرویودیتا پھرے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے حق میںفیصلہ آئے تو عمران خان ڈھول بجاتے ہیں اور اگر فیصلہ خلاف آئے تو کہتے ہیں کہ میں سویلین اداروں کو نہیں مانتا ہے، ایسے ملک نہیںچلے گا۔انہوں نے کہا کہ ملک کے حالات پہلے ہی خراب ہیں، پہلے ہی ملک میں نیم مارشل لاءلگ چکا ہے ۔سیاستدانوں کو ہوش کے ناخن لینے چاہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیاسی حلقوں میں بندر بیٹھے ڈھول بجا رہے ہیں ،تاریخ گواہ کے فوجی ملک کو نہیں چلا سکتے، فوج کی ڈگڈگی پر ناچنے والے سیاستدانوں کو قوم معاف نہیں کریگی۔عاصمہ جہانگیر کے بیان پر سیاسی و سماجی حلقوں نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ آزادی اظہار رائے کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ جو جی میں آئے بول دیاجائے وکیل محترمہ کو اپنی حدود میں رہتے ہوئے بات چیت کرنی چاہئے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…