لاہور(نیوزڈیسک)تحریک انصاف پنجاب نے (ن) لیگ کے رہنما چوہدری شیر علی کے وزیر قانون رانا ثنا اللہ خان پر عائد کئے جانے والے الزامات کی تحقیقات کیلئے اعلیٰ سطحی کمشن بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ رانا ثنا اللہ کے کالعدم تنظیموں سے روابط بارے ماضی میں بھی سوالات اٹھائے جاتے رہے ہیں ، دہشتگردی کی جنگ میں سب سے آگے لڑنے والے وزیر داخلہ کی ناقص سکیورٹی پنجاب حکومت کی نا اہلی اور گڈ گورننس پر سوالیہ نشان ہے ،شجاع خانزادہ پر خود کش حملے کے حوالے سے جو سوالات اٹھائے جارہے ہیں انہیں رد نہیں کیا جا سکتا اور اگر شفاف انکوائری ہوئی تو حقائق ضرور سامنے آئیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار تحریک انصاف پنجاب کے ڈپٹی آرگنائزر عمر سرفراز چیمہ نے پنجاب میڈیا ٹاسک فورس کے کنوینر جمشید اقبال چیمہ ،ڈاکٹر شاہد صدیق ، صائمہ شوکت ،ندیم خالد بھنڈر،نوید احمد اور عرفان احمد کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ عمر سرفرا زچیمہ نے کہا کہ کرنل (ر) شجاع خانزادہ محب وطن اور نڈر سیاسی شخصیت تھے اور انہوں نے جانفشانی سے اپنی ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے جان کا نذرانہ دیا جس پر تحریک انصاف انہیں خراج عقید ت پیش کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کرنل (ر) شجاع خانزادہ پی ٹی آئی کے شروع کے دنوں کے ساتھی ہیں اور عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ انکی شہادت سے خالی ہونے والی پنجاب اسمبلی کی نشست پر ہونے والے ضمنی انتخاب میں پی ٹی آئی کوئی امیدوار کھڑا نہیں کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف پنجاب کابینہ میں ایسے لوگ شامل ہیں جو عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لئے اپنی جان کی بازی لگا دیتے ہیں اور دوسری طرف رانا ثنا اللہ خان جیسے جرائم پیشہ افراد کی پشت پناہی کرنے والے لوگ بھی شامل ہیں۔ رانا ثنا اللہ کے بارے میں ماضی میں گورنر پنجاب سلمان تاثیر مرحوم انکے کالعدم تنظیموں سے روابط بارے سوال اٹھا چکے ہیں جبکہ اسکے بعد ماڈل ٹاﺅن کا واقعہ بھی سب کے سامنے ہے ۔ سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے مرکزی کردار کو کیفر کردار پہنچانے کی بجائے وزارت سے نواز دیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چوہدری شیر علی شریف برادران کے با اعتماد ساتھی ہیں اور انہوں نے بھی رانا ثنا اللہ کے گھناﺅنے جرائم میں ملوث ہونے بارے سوال اٹھایا ہے ۔ فیصل آباد میں پی ٹی آئی کے کارکن حق نواز کی شہادت میں بھی رانا ثنا اللہ کا مرکزی کردار ہے ،چوہدری شیر علی کے الزامات سنگین نوعیت کے ہیں ہمارا مطالبہ ہے کہ ان الزامات پر فوری طو رپر اعلیٰ سطحی کمشن بنایا جائے تاکہ اصل حقائق سامنے آ سکیں ۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے وزیر داخلہ ناقص سکیورٹی کی وجہ سے دہشتگردی کا نشانہ بنے او راس سے پنجاب حکومت کی نا اہلی اور گڈ گورننس کی قلعی کھل گئی ہے اس واقعے کی انکوائری نا گزیر ہے ۔انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کی طرف سے سکیورٹی کے تمام تر انتظامات صرف شریف خاندان کے لئے ہوتے ہیں جبکہ وزیر داخلہ ناقص سکیورٹی کی وجہ سے دہشتگرد ی کی بھینٹ چڑھ گیا ۔ کرنل (ر) شجاع خانزادہ پر خود کش حملے کے بعد جو سوالات اٹھائے جارہے ہیں انہیں رد نہیں کیا جا سکتا اس میںمختلف عناصر شامل ہو سکتے ہیں اس کی انکوائری ہو گی تو ضرور حقائق سامنے آئیں گے ۔