کراچی(نیوزڈیسک)ملک کے مختلف علاقوں میں چوری شدہ گدھوں کے گوشت کی فروخت کے سکینڈل کے بعد ان کی کھالیں بیرون ملک برآمد کئے جانے کاانکشاف ہوا ہے جس پرٹینریز ایسوسی ایشن نے سخت رد عمل کااظہار کرتے ہوئے ان کھالوں کی برآمد فوری طورپرروکنے کامطالبہ کیاہے کیونکہ اس سے دنیا بھر میں پاکستان کی بدنامی ہوسکتی ہے دیگر جانوروں کی کھالوں کی برآمد پربھی پابندیاں لگ سکتی ہیں ایسوی ایشن کے اعدادوشمار کے مطابق مالی سال2014ءمیں 4کروڑ40لاکھ روپے مالیت کی 50ہزارکھالیں جبکہ 2015ءمیں 14 کروڑ70لاکھ روپے مالیت کی ایک لاکھ30ہزارگدھوںکی کھالیں برآمد کی گئی ہیں یہ کھالیں چین ،ویتنام،ہانک کانگ اوردیگر ملکوں کو برآمد کی گئی ہیں ایسوسی ایشن کے مطابق لاہور،قصور اورپنجاب کے دیگر علاقوں سے گدھے چوری کرکے ان کاگوشت مقامی مارکیٹ جبکہ کھالیں بین الاقوامی مارکیٹ میں فروخت کردی جاتی ہیں ایسوی ایشن نے متعلقہ حکام سے اس صورتحال کافوری نوٹس لینے کامطالبہ کیاہے۔