جمعہ‬‮ ، 12 دسمبر‬‮ 2025 

پشاور،دہشت گردکمانڈر کومارنے پر قابل تحسین اقدام

datetime 17  اگست‬‮  2015 |

پشاور(نیوزڈیسک)انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختون خوا ناصر خان دُرانی نے سنٹرل پولیس آفس پشاور میں منعقدہ ایک تقریب میں ڈیرہ اسماعیل خان پولیس کے افسر وںو جوانوں کو دہشت گردی کے 23 مقدمات میں مطلوب دہشت گرد کمانڈر جن کی سر کی قیمت 15 لاکھ روپے مقرر تھی کو مارنے پر نقد انعامات اور توصیفی اسناد سے نوازا۔تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز تھانہ درابن ڈی آئی خان پولیس کی ٹیم رات 12 بجے بکتر بند گاڑی (APC) میں معمول کی گشت پر تھی۔ پولیس کی ٹیم جو نہی درابن ہسپتال کے قریب پہنچی تو انہیں کالج کی جانب سے زور داردھماکے کے آواز سنائی دی۔پولیس کی ٹیم جائے وقوعہ پر پہنچی تو دیکھا کہ دہشت گردوں نے گورنمنٹ کالج درابن میں قائم سیکورٹی فورسز کے کیمپ پر بارود سے بھری گاڑی ٹکرادی ہے۔ دہشت گردوں جن کی تعداد 6سے 7 تک تھی نے پولیس کی ٹیم کو دیکھتے ہی پولیس اے پی سی پر اندھا دھند فائرنگ کی۔ اے پی سی میں موجودپولیس اہلکاروں نے بھی دہشت گردوں کا مقابلہ کیا۔ فائرنگ سے اے پی سی کی گاڑی میں نصب ایل ایم جی سے دہشت گردوں پر فائرنگ کرنے والا ایلیٹ فورس کا کانسٹیبل امیر نواز شہید ہوگیا۔ پولیس کی جوابی فائرنگ کے نتیجے میں دہشت گردوں کا کمانڈر بدنام زمانہ دہشت گرد امین جان عرف ملنگ ہلاک ہوگیا۔ امین جان کے سر کی قیمت 15 لاکھ روپے مقرر تھی اور انتہائی مطلوب افراد میں تیسرے نمبر پر اور دہشت گردی کے 23 مقدمات میں مطلوب تھے۔ جن میں 2013میں سنٹرل جیل ڈیرہ پر دہشت گردوں کے حملے کی منصوبہ بندی کرنے، ایس ایچ اُو تھانہ صدر سیف الرحمن کے دوبھائیوں کو گھر میں فائرنگ کرکے قتل کرنے سمیت، اغوا برائے تاوان ، ڈکیتوں اور قتل کے مقدمات شامل ہیں۔ دہشت گردکمانڈر کوعلاقے میں دہشت گردی اور خوف کی بڑی علامت سمجھا جاتا تھا۔ رات کی تاریکی میں دہشت گرد اپنے تین ساتھیوں کو زخمی حالات میں لیکر فرارہو گئے تھے۔جو بعدازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے تھے۔ انسپکٹر جنرل آف پولیس ناصر خان دُرانی نے مذکورہ واقعے میں رات کی تاریکی میں ڈیرہ اسماعیل خان پولیس کی جان ہتھیلی پر رکھ کر بروقت ایکشن اور بے انتہا دلیری اور بہادری کی تعریف کی۔ آئی جی پی نے جرات و شجاعت کے ان پیکروں کی کارکردگی کو فورس کے دوسرے اہلکاروں کے لیے مشعل را ہ قرار دیا۔ آئی جی پی نے ایس ایچ اُو درابن اور اُن کے ٹیم کے ارکان کو فرداً فرداً گلے سے لگایا اور انہیں رات کی تاریکی میں ان کی بے انتہا دلیری پر داد دیا اور ان کا حوصلہ بڑھاتے ہوئے انہیں فورس کا قیمتی اثاثہ قرار دیا اور انہیں مشکل حالات میں اللہ تعالیٰ پر بھروسہ کرنے اور اپنی صلاحیتوں کو منوانے کی تلقین کی۔ آئی جی پی نے ایس ایچ اُو درابن اے ایس آئی عبدالغفار اور کانسٹیبلان نصیر، الیاس ،گل باران اور ڈرائیور حمید اللہ کو نقد انعامات اور توصیفی اسناد سے نوازا۔پرسنل اسٹاف آفیسر برائے آئی جی پی محمد افضل بھی اس موقع پر موجود تھے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جج کا بیٹا


اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…