پشاور(نیوزڈیسک)خیبرپختونخوا کی سہ فریقی اتحاد نے کہا ہے کہ ہم احتساب کے مخالف نہیں تاہم امتیازی احتساب کے مخالفت کرتے ہیں۔حکومت جان بوجھ کر الیکشن کے نتائج کے اجراءمیں تاخیر کررہی ہے۔عوامی نیشنل پارٹی ،پیپلزپارٹی اورجے یوآئی پر مشتمل سہ فریقی اتحاد کااجلاس پشاورمیں منعقد ہوا ،اجلاس میں اتحاد کے صدر میاں افتخارحسین،جے یوآئی کے مولانا شجاع الملک اورپیپلزپارٹی کے نجم الدین سمیت دیگر رہنماﺅں نے شرکت کی اجلاس میں بلدیاتی انتخابات کے نتائج میں تاخیر،میاں افتخارحسین کو دینے والی دھمکیوں اوراحتساب کے نام پر سیاسی رہنماﺅں کی گرفتاریوں پر تفصیلی بحث ہوئی۔ اجلاس کے بعد سہ فریقی اتحادکے صدرمیاں افتخارحسین نے میڈیا کوبریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلی اور وزراءبلدیاتی انتخابات میں دھاندلی کے ذمے دار ہیں۔میاں افتخار حسین کاکہنا کہ حکومت جان بوجھ کربلدیاتی انتخابات کے نتائج کے اجراءمےں تاخیر کررہی ہے ،انہوںنے کہا کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں خامیوں کے باعث حکومت نے دھاندلی کرائی خامیوں کی پہلے بھی نشاندہی کرائی گئی تھی جس پر کوئی عمل درآمد نہیں ہوا۔میڈیا سے گفتگو کے دوران میاں افتخار نے سہ فریقی اتحادمیں کمزوریوں کابھی ذکر اورکہا کہ سہ فریقی اتحاد میں ضلعی سطح پرکمزوریاں ہیں جنہیںجلد حل کر لیا جائے گا۔سہ فریقی اتحاد نے پرویز خٹک کے مستعفی ہونے تک تحریک جاری رکھنے کا اعلان کیاہے۔ میاں افتخار کا کہنا تھا سہ فریقی اتحاد احتساب کی مخالف نہیں تاہم امتیازی احتساب کی مخالفت کرتی ہے۔ سہ فریقی اتحاد نے عوامی نیشنل پارٹی کے سیکرٹری جنرل میاں افتخار کودی جانےوالی دھمکیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے انتظامیہ سے فوری طورپر تحفظ فراہم کرنے کامطالبہ کیا۔ سہ فریقی اتحاد نے پنجاب کے وزیرداخلہ کرنل(ر)شجاع خانزادہ پر ہونے والے حملے کی بھی مذمت کی۔