لاہور (آن لائن) وزیر داخلہ پنجاب کی ہلاکت کے بعد دو درجن سے زائد سیاستدانوں‘ پولیس افسران اور بیورو کریٹس کو سنگین سیکیورٹی خطرات درپیش ہیں۔ میڈیا رپورٹ میں ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ تازہ سیکیورٹی جائزے دو درجن اعلیٰ سطحی سیاستدانوں اور حکومتی عہدیداروں پر حملوں کے قوی امکانات کا عندیہ دے رہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ خفیہ سروسز کے اہلکاروں کو بھی نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام انسداد دہشتگردی فورسز کے اہم اراکین کو حالیہ سیکیورتی ایڈوائزرز کے ذریعے ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنی نقل و حرکات اور لوکیشنز کو منظر عام پر نہ لائیں۔ ذرائع کے مطابق انہیں ہدایت کی گئی ہے کہ وہ موبائل فونز پر بھی اپنی سرگرمیوں بارے بات چیت سے گریز کریں اور صرف کوڈ لینگویج کا استعمال کریں۔