اسلام آباد(نیوز ڈیسک)قصور زیادتی سکینڈل متاثرین نے جے آئی ٹی کا بائیکاٹ کر دیا ، کہتے ہیں کہ ان کے خلاف جو مقدمات درج ہوئے ان کو واپس نہیں لیا گیا ، ٹیم کے اراکین جانبداری کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔تفصیلات کے مطابق پولیس ریسٹ ہاو¿س قصور میں قصور زیادتی کیس کے حوالے سے بنائی گئی جے آئی ٹی کا اجلاس نہ ہو سکا ، متاثرین نے یہ کہہ کر اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا کہ جب تک ان کے خلاف درج مقدمات خارج نہیں کئے جاتے وہ جے آئی ٹی کے اجلاس میں شریک نہیں ہوں گے۔متاثرین کے وکیل لطیف سرا کا کہنا تھا کہ پولیس کی جانب سے متاثرین کے گھروں پر چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے ، متاثرین کا کہنا ہے جب تک چھاپوں کا سلسلہ بند نہیں ہوتا اور مقدمات ختم نہیں کئے جاتے جے آئی ٹی کے اجلاس میں شریک نہیں ہوں گے۔وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے قصور سکینڈل کی تحقیقات کے لیے ڈی آئی جی ابوبکر خدا بخش کی سربراہی میں 5 رکنی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم تشکیل دی تھی۔ٹیم کو 14 روز میں وزیر اعلیٰ کو رپورٹ پیش کرنی تھی تاہم متاثرین کی جانب سے چھاپوں اور مقدمات ختم کرنے کے مطالبات کے بعد جے آئی ٹی کا تحقیقاتی عمل بری طرح متاثر ہو رہا ہے۔