جمعہ‬‮ ، 27 دسمبر‬‮ 2024 

سیاسی ماحول گرم،اے این پی نے تحریک انصاف کودھمکی دیدی

datetime 16  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور ( نیوزڈیسک ) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر امیر حیدر خان ہوتی نے کہا ہے کہ ہم احتساب کے مخالف نہیں تاہم احتساب کمیشن کی جانب سے پگڑیاں اچھالنے کی اجازت کسی صورت نہیں دی جائیگی ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری سردار حسین بابک ، صوبائی سیکرٹری اطلاعات ہارون احمد بلور سمیت صوبائی کابینہ کے ممبران اور دیگر عہدیدار بھی اس موقع پر موجود تھے ، امیر حیدر خان ہوتی نے مختلف اخبارات میں اے این پی رہنماو¿ں بارے چھپنے والی خبروں کے حوالے سے کہا کہ من گھڑت خبروں کے ذریعے پارٹی کا اور میرا میڈیا ٹرائل کیا جا رہا ہے اور گزشتہ دو ماہ سے یہ تاثر دینے کی کوشش کی جارہی ہے کہ اے این پی کے تمام رہنماو¿ں کو گرفتار کیا جا رہا ہے ،اور تمام رہنما جان بچانے کیلئے زیر زمین چلے گئے ہیں اور نام ای سی ایل میں ڈالے جا رہے ہیں ، انہوں نے کہا کہ ہم اس میڈیا ٹرائل کو نظر انداز کرتے رہے جسے ہماری کمزوری سمجھا گیا اور ہمارے خلاف مہم جوئی کرنے والے کسی حد تک اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب رہے ، امیر حیدر خان ہوتی نے کہا کہ احتساب ہر کسی کا ہونا چاہئے تاہم احتساب کے موجودہ قانون میں سقم موجود ہے اور اس قانون کے ذریعے لوگوں کی عزتوں پر ہاتھ ڈالا جا رہا ہے ، انہوں نے کہا کہ اقراءیونیورسٹی کو دیئے جانے والے پلاٹ کے بعد مذکورہ یونیورسٹی کے مالک کو گرفتار کیا گیا اور ان پر سابق وزیر اعلیٰ اور چیف سیکرٹری کا نام لینے کیلئے دباو¿ ڈالا جا رہا ہے ، انہوں نے اس بات پر تعجب کا اظہار کیا کہ تعلیم عام کرنے کی خاطر اگر ہم نے قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے پلاٹ الاٹ کیا تو احتساب کمشنر یا ڈی جی کے بھائی کو ہسپتال کیلئے بھی پلاٹ الاٹ کیا گیا تھا تو کیا وہ بھی کرپشن کے زمرے میں آتا ہے ؟ انہوں نے سوال کیا کہ ہم نے اپنے دور میں عمران خان کو کینسر ہسپتال کیلئے ایک پائی وصول کئے بغیر پلاٹ الاٹ کیا تو پھر وہ کرپشن میں کیوں نہیں آتا ، انہوں نے عمران خان سے مطالبہ کیا کہ وہ خود اس معاملے کی تحقیقات کرائیں ، صوبائی صدر نے کہا کہ صوبائی حکومت کے ایک وزیر ضیاءاللہ آفریدی نے تسلیم کیا ہے کہ کرپشن ہو رہی ہے اور کون کون سے نام اس کرپشن میں ملوث ہیں پھر ان لوگوں پر ہاتھ کیوں نہیں ڈالا جا رہا ، انہوں نے کہا کہ احتساب کمیشن پی ٹی آئی کی جے جے کار کیلئے بنایا گیا ہے اور اس کمیشن کا مقصد صرف پی ٹی آئی کے منظور نظر افراد کو نوازنا جبکہ مخالفین کو بے عزت کر کے گرفتار کرنا ہے انہوں نے کہا کہ ہم نے پانچ سالہ دور اقتدار میں عوام کی خدمت کی ہے اور اس کاز سے ہمیں کوئی نہیں روک سکتا ۔ امیر حیدر ہوتی نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت سے خیر کی کوئی توقع نہیں آج زیادتی کرنے والے یاد رکھیں کہ کل ان کے ساتھ بھی ایسا ہو سکتا ہے ، انہوں نے کہا کہ پارٹی رہنما اور سینیٹر ستارہ اواز کے ملازمین اور رشتہ داروں کو گرفتار کرنے کی دھمکیاں دی جاہی ہیں جبکہ ان کے گھر پر دھمکی آمیز فون کالیں موصول ہو رہی ہیں ، انہوں نے امید ظاہر کی کہ عدلیہ تحقیقات کے حوالے سے حقائق مد نظر رکھ کر فیصلہ سنائے گی ،انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ صحافی برادری میں کچھ عناصر اس مہم کا حصہ ہیں جو میڈیا ٹرائل کی کوششون میں مصروف ہیں حالا نکہ آفتاب احمد خان شیر پاو¿ کے خلاف کیس دس سال تک چلا اس وقت کسی نے ان کا میڈیا ٹرائل نہیں کیا انہوں نے کہا کہ ہمارے خلاف سوچی سمجھی سازش کے تحت سب کچھ کیا جا رہا ہے ، انہوں نے اپنے تمام اثاثوں کا بھی ذکر کیا اور کہا میرے تمام اثاثے ڈکلیرڈ ہیں تاہم ہمارا گھر میرے پردادا حیدر خان ہوتی کے نام پر ہے جس کی بنیاد پر ہمارا میڈیا ٹرائل کیا جا رہا ہے ، انہوں نے چیئرمین نیب سے کہا کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات کریں کہ ان کے ادارے کا نام استعمال کر کے لوگوں کی پگڑیاں اچھالی جا رہی ہیں ،انہوں نے کہا کہ یہ میری ذات کا مسئلہ نہیں بلکہ پارٹی کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے اور میں پارٹی کا نمائندہ ہونے کے ناطے اس پروپیگنڈے کا جواب دوں گا اس سلسلے میں وکلاءسے مشورے جاری ہیں اور ہو سکا تو جلد اسے عدالت میں چیلنج کیا جائے گا ، سید معصوم شاہ کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سید معصوم شاہ نے اپنے اثاثوں کی چھان بین کے حوالے سے چیئرمین نیب کو پہلے ہی درخواست دے رکھی تھی تاہم احتساب کمیشن نے انہیں بلاجواز گرفتار کر لیا ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اے این پی کے دور میں احتساب کمیشن کے ڈی جی اعلیٰ عہدہ پانے کے خواہشمند تھے اور خواہش پوری نہ ہونے پر وہ انتقامی کارروائی پر اتر آئے ہیں انہوں نے اییک نجی ٹو وہ چینل کے پروگرام میں وزیع اعلیٰ کی ریکارڈ ٹیپ کا بھی ذکر کیا جس میں عمران خان کی جانب سے امیر حیدر ہوتی کی گرفتاری کیلئے دباو¿ ڈالا گیا تاہم وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ان کی کرپشن کا کوئی ثبوت نہیں ہے ، صوبائی صدر نے اٹک میں ہونے والے خودکش حملے کی بھی مذمت کی اور واقعے میں وزیر داخلہ پنجاب سمیت متعدد افراد کی شہادت پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ، ، پاک چائنہ راہداری منصوبے کے حوالے سے امیر حیدر ہوتی نے کہا کہ روت تبدیل ہونے کی افواہوں پر ایک بار پھر توجہ کی ضرورت ہے انہوں نے وزیر اعظم میاں نواز شریف سے مطالبہ کیا کہ وہ اس سلسلے میں ذاتی دلچسپی لیں ،بصورت دیگر تمام سیاسی جماعتوں کو آپس میں مل بیٹھ کو اس مسئلے کا حل سوچنا ہو گا ۔



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…