اٹک(نیوزڈیسک)شجاع خانزادہ پر حملہ،نیا انکشاف ہوگیا،تازہ ترین اطلاعات کے مطابق صوبائی وزیرداخلہ شجاع خانزادہ پر حملہ کرنے والا ایک خودکش حملہ آور نہیں بلکہ یہ دو خودکش حملہ آورتھے جس کی وجہ سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ۔اطلاعات کے مطابق ایک حملہ آور کے سر کاکچھ حصہ بھی مل گیا ہے جس کی شناخت کیلئے نادرا سے رابطہ کرلیاگیا ہے۔ اٹک کے علاقے شادی خان میں صوبائی وزیر داخلہ شجاع خانزادہ اپنے ڈیرے پر عوام کے مسائل سن رہے تھے۔ ان کے پاس عوام کی بڑی تعداد موجود تھی کہ اس دوران زوردار دھماکا ہوا جس کی آواز دور دور تک سنی گئی۔ زوردار دھماکے کے بعد قریبی گھروں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ دھماکے سے وسیع رقبے پر موجود ڈیرے کی چھت گر گئی۔ عینی شاہدین کے مطابق وزیر داخلہ پنجاب سمیت تیس افراد ملبے تلے دب گئے۔ لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت زخمیوں کو ملبے سے نکالنا شروع کر دیا جبکہ دہشتگردی کے واقعہ کی اطلاع ملتے ہی امدادی ٹیمیں بھی موقع پر پہنچ گئیں۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق خود کش حملے میں وزیر داخلہ پنجاب شجاع خانزادہ شہید، ڈی ایس پی حضرو سمیت 15 افراد شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔ اطلاع ملنے پر پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ واقعے میں زخمی ہونے والے افراد کو حضرو ہسپتال منتقل کیا گیا ہے جبکہ اسلام آباد اور راولپنڈی کے ہسپتالوں میں بھی ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں