اسلام آباد(نیوزڈیسک) ایم کیو ایم کے استعفوں کے حوالے سے سابق صدر سپریم کورٹ بار کامران مرتضیٰ کی سربراہی میں آئینی ٹیم کا مشاورتی اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔ جس میں استعفوں کی آئینی و قانونی حیثیت کا جائزہ لیا گیا۔ رپورٹ مولانا فضل الرحمان کو پیش کی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ ایم کیو ایم کے استعفے آئینی و قانونی طور پر ابھی تک منظور نہیں ہوئے۔ تحریک انصاف کے استعفوں سے متعلق اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار ہے۔ یہ فیصلہ اسپیکر نے کرنا ہے کہ استعفے دباؤ میں ہیں یا رضا کارانہ طور پر دیئے گئے۔ استعفوں کے درست سے متعلق فیصلہ بھی اسپیکر قومی اسمبلی کریں گے۔ ایم کیو ایم سے مذاکرات کیے جائیں۔ دریں اثناء حکومت کے آئینی و قانونی مشیر اشتر اوصاف نے بھی مولانا فضل الرحمان اور جے یو آئی کی قانونی ٹیم سے ملاقات کی۔ قانونی ماہرین نے رائے دی کہ اس بات کا فیصلہ اسپیکر قومی اسمبلی کریں گے کہ ایم کیو ایم نے نشستیں خالی کرنے کی نیت سے استعفے دیئے یا مستعفی ہو کر احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔ ایم کیو ایم کے استعفوں کی واپسی کیلئے قانونی گنجائش موجود ہے اور یہ قانونی سے زیادہ سیاسی معاملہ ہے۔ آئینی ماہرین کی رپورٹ اور آراء کی روشنی میں مولانا فضل الرحمان نے ایم کیو ایم سے کل مذاکرات شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے
آئینی ماہرین نے متحدہ کے استعفوں کی رپورٹ مولانا فضل الرحمان کو پیش کر دی
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
بڑی خوشخبری، اقامہ فیس ختم کرنے کی منظوری
-
پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کا پاکستان پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان
-
جیل سے آنے کے بعد پہلے وی لاگ سے کتنی کمائی ہوئی؟ ڈکی بھائی کا ہوشربا انکشاف
-
ملازمین کی تنخواہوں، ہاؤس رینٹ اور پنشن میں اضافے کی منظوری
-
آسٹریلیا کا غیر ملکیوں کے ویزے بارے بڑا اعلان
-
اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ کی نئی خفیہ تفصیلات آگئیں
-
وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی چھٹیوں کا اعلان
-
ایران میں سمندر کا پانی اچانک سرخ ہوگیا
-
بھارتی اداکارہ کی نازیبا تصاویر وائرل، پولیس میں شکایت درج کروادی
-
سعودی عرب کا غیر ملکی ملازمین سے متعلق بڑا فیصلہ
-
پاکستانی سینما میں انقلاب، نئی فلم دی نیکسٹ صلاح الدین نے تاریخ بدل دی
-
تنخواہ دار طبقے کےلیے بڑی خوشخبری
-
معروف اداکارہ کے ساتھ سرعام بدسلوکی، ویڈیو وائرل
-
سیف علی خان کا کرینہ کپور کے ساتھ تعلقات میں عدم تحفظ کا انکشاف















































