اسلام آباد (نیوزڈیسک) پاکستان تحریک انصاف نے مسلم لیگ(ن) کی حکومت کے بارے میں نئی حکمت عملی طے کرلی ۔پاکستان تحرےک انصاف نے وفاقی وزراءکی جانب سے بے بنےاد الزامات کے ذرےعے تحرےک انصاف کے پرامن دھرنے کو کسی بڑی سازش سے منسلک کرنے اور فوج اور آئی اےس آئی کو بھی اس مےں شامل کرنے کی کوششوں کی شدےد مذمت کرتے ہوئے فوری طور پر اےک تحقےقاتی کمےشن کے ذرےعے ان الزامات کی تحقےق کا مطالبہ کےا ہے۔ چیئرمےن پاکستان تحرےک انصاف کی ترجمان ڈاکٹر شےرےں مزاری نے کہاکہ حکومتی وزراءکے ان بےانات کا مقصد تحرےک انصاف اور ملک کے عسکری اداروں کو دباﺅ مےں لانا ہے چنانچہ مطالبہ کرتے ہےں کہ حکومتی وزراءکے بےانات کی تحقےقات کےلئے کمےشن تشکےل دےا جائے۔ تحقےقات کے نتےجے مےں اگر کسی قسم کی سازش کا سراغ ملتا ہے توذمہ داروں کے خلاف کارروائی عمل مےں لائی جائے بصورت دےگر حکومت کی صفوں مےں موجود دروغ گو عناصر کو وزارتوں سے الگ کر کے سےاست سے بے دخل کےا جائے۔ اسلام آباد سے جاری جاری بےان مےں ڈاکٹر شےرےں مزاری کا کہنا تھا کہ اےسے وقت مےں جب افواجِ پاکستان دہشت گردوں کے خلاف برسرپےکار ہےں، مسلم لےگی وزراءکے خطرناک اور رکےک زبانی حملوں ے عاجز آچکے ہےں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی کووزےرماحولےات سنےٹر مشاہد اللہ کے تازہ ترےن انٹروےو کا مقصد عالمی سطح پر پاکستان تحرےک انصاف اور افواج پاکستان کی شہرت کو داغدار کرنا تھا۔ ان کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے افواج پاکستان پر زبانی حملوں کو پوری قوم نے ناپسندےدگی کی نظر سے دےکھا ہے تاہم اس کے باوجود حکومتی وزراءدفاعی اداروں کے خلاف اس قبےح مہم کا حصہ بنے ہوئے ہےں۔ انہوں نے ےاد دلاےا کہ تحرےک انصاف کے چیئرمےن عمران خان متعدد مرتبہ تحرےک انصاف کے دھرنے کے اغراض ومقاصد پرمفصل انداز مےں روشنی ڈال چکے ہےں۔ ان کے مطابق تحرےک انصاف نے 2013کے انتخابات مےں دھاندلی کے خلاف تحقےقات اور حصولِ انصاف کےلئے دھرنے کو حتمی وسےلے کے طور پر استعمال کےا۔ انہوں نے مزےد کہا کہ دھاندلی کے خلاف 400سے زائد درخواستےں دائر کی گئےں اور اےک برس تک تحرےک انصاف دھاندلی کے الزامات کی تحقےقات کا مطالبہ دھراتی رہی اور اس کےلئے محض چار حلقے کھولنے کی بات کی۔ ان چار حلقوں مےں سے اےک ےقےنی NA125مےں ہمارے خدشات درست ثابت ہو چکے ہےں۔ اگرچہ اس حلقے کا نتےجہ سپرےم کورٹ کے حکم امتناعی کی بھےنٹ چڑھ چکا ہے مگر ستم ظرےفی ےوں ہے کہ 4مےں سے تےن حلقوں کے نتائج ابھی تک دبائے ہوئے ہےں۔ سپرےم کورٹ اور پارلےمان کے ذرےعے دھاندلی کی تحقےقات کے مطالبوں کے بعد تحرےک انصاف کے پاس اس کے سوا کوئی چارہ نہ تھا کہ پرامن انداز مےں سڑکوں پر نکلاجائے۔ اس مےں افواج پاکستان ےا آئی اےس آئی کےلئے دلچسپی کا کےا سامنا ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقت آگےا ہے کہ حکومتی وزراءکی جانب سے بے بنےاد اور غےر ذمہ دارانہ بےانات کے ذرےعے چلائی جانے والی شرمناک پراپگےنڈہ مہم فوری طور پر بند کی جائے۔ ان کے مطابق اپنی وزارتوں کی کارکردگی بڑھانے کےلئے ہر قسم کی ذہنی استعداد سے عاری وزراءملک بھر مےں تحرےک انصاف کی بڑھتی ہوئی مقبولےت سے خوفزدہ ہےں اور اپنی جبلت کی تسکےن کےلئے لغو بےان بازی مےں مصروف ہےں۔ انہوں نے مزےد کہا کہ سےاسی خاک پاشی کے اس قبےح کھےل مےں اہم رےاستی ادارہ نشانہ بنا۔ اپنے بےان مےں ڈاکٹر شےرےں مزاری نے حکومت سے سپرےم کورٹ کے احکامات کی روشنی مےں دو برس قبل اصغر خان کےس کی اےف آئی اے کے ذرےعے شروع ہونے والی تحقےقات بھی جلد از جلد مکمل کرنے کا دعوی کےا اور کہا کہ حکومت ےہ تحقےقات جلد مکمل کرنے کےلئے اقدامات اٹھائے تاکہ پوری قوم کے سامنے رواےتی سےاستدانوں کی حقےقت آشکار ہو سکے۔