جمعہ‬‮ ، 22 اگست‬‮ 2025 

پہاڑوں کا سینہ چیر کر سونا ،تانبا نکالنے والے ملازمین کے حالات زندگی

datetime 15  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دالبندین(نیوزڈیسک)جمیعت علمائے اسلام (ف) کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات حافظ حسین احمد نے سیندک پراجیکٹ کے ملازمین کے احتجاج کو صوبائی حکومت کے لیئے سوالیہ نشان قرار دیتے ہوئے کہا کہ پہاڑوں کا سینہ چیر کر سونا اور تانبا نکالنے والے ملازمین طویل عرصے سے معیاری خوراک اور مناسب تنخواہوں سے محرو م ہیںجو قابل مذمت اور ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی اور وفاقی حکومت فراریوں کو پہاڑوں سے اتار کر انھیں پیسوں کا لالچ دینے پر خوش ہے لیکن کسی نے یہ نہیں سوچاکہ نوجوان پہاڑوں پر گئے کیوںہیں؟ان خیالات کا اظہار انہوں نے دالبندین کے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جس کے دوران حافظ حسین احمد نے کہا کہ ریکوڈک کے معاملے میں ڈاکٹر مالک صاحب انگلینڈ کے چکر کاٹتے رہتے ہیں لیکن یہاں سیندک پراجیکٹ کی درجہ چہارم کے محنت کش ملازمین کو ان کا بنیادی حق تک نہیں ملتاتو پھر بلوچستان کے ناراض نوجوان کیسے یقین کر لیں کہ صوبے کی عوام کو جائز حقوق ملیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سیندک پراجیکٹ سے چاغی کو کوئی فائدہ نہیں ملا جس کی واضع مثال یہ ہے کہ ضلع چاغی کے لوگ آج بھی پانی ، بجلی اور زندگی کے دیگر سہولیات کے لیئے ترستے ہیں جس کے سبب محرومیوں میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیندک پراجیکٹ میں کام بھی ہماری جدوجہد سے شروع ہوئی اس لیئے ہمیشہ ہمارا یہ مطالبہ رہا کہ صوبوں کو ان کے وسائل کا پورا حق ملنا چاہیے کیونکہ بلوچستان کا اصل مسئلہ بھی وسائل پر اختیار نہ دینا ہے جس کی بناءپر نوجوان ہتھیار اٹھا کر پہاڑوں پر چلے گئے ۔اس لیئے جب تک بلوچستان کی عوام کو ان کے ساحل اور وسائل پر مکمل اختیار نہیں دیا جاتا یہاں کے حالات ٹھیک نہیں ہو سکیں گے۔انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ جے یو آئی(ف) بلوچستان سمیت ملک بھر کے مظلوم عوام اور پسے ہوئے طبقات کی حقوق کے لیئے ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہو کر جدوجہد کرے گی اور کسی کو بھی یہ اجازت نہیں دے گی کہ وہ عام لوگو ں کے حقوق پر شب خون مارے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…