اسلام آباد (ویب ڈیسک) صدر ممنون حسین نے پرچم کشائی کی تقریب سے خطاب میں 1942ء میں 3 مسلمان بچوں کے قائداعظم کے نام لکھے گئے خط سنائے۔ 22 اپریل 1942ء کو راما، پٹنہ سے نہم کلاس کے محمد محفوظ عالم نے خط میں لکھا کہ
نہایت ہی محترم قائداعظم مہربانی کرکے مسلم قومی سرمایہ میں میری یہ چھوٹی سی کاوش قبول فرمائیں۔ میں بہت محدود وسائل کا حامل درسگاہ کا طالب علم ہوں اپنی محدود آمدنی کو اپنے فرض کے درمیان آنے کی اجازت نہیں دوں گا جو مسلمانان ہند اور آپ کی تابعداری کی وجہ سے مجھ پر عائد ہے۔ میں نے فیصلہ کیا ہے کہ ہر مہینے سات دن تک بغیر ناشتے کے مدرسے جائوں گا اس طرح جو رقم بچے گی وہ آپ کو بھیجوں گا۔ برائے مہربانی اللہ تعالیٰ سے دعا کریں کہ وہ مجھے اس امتحان میں کامیاب کرے۔
مسلم ایچ ای سکول بانکی پور کے طالب علم نے لکھا ہے کہ قائداعظم میں آپ کی دعائوںکا طلبگار ہوں۔ 29 فروری 1942ء کو چشتیہ ہائی سکول امرتسر کے طالبعلم عزیز الرحمن نے لکھا
جناب بابا جی، حضور جناح صاحب بعد آداب غلامانہ عرض ہے کہ پھوپھا جان بیس دن ہوئے، دوستوں سے کہتے تھے کہ حضور جناح صاحب نے مسلمانوں کے کام (کے) واسطے ہر مسلمان سے چندہ مانگا ہے، پہلے نہیں مانگا تھا۔ بابا جی صاحب مجھ غلام کو جو پیسہ ملتا ہے میں نے اکٹھا کرلیا ہے۔ آپ فکر نہ کریں۔ آٹھ آنے جمع ہوگئے ہیں۔ ٹکٹ لے کر لفافے میں بند کرکے بھیجے ہیں۔ خدا کرے آپ کو مل جائیں۔ آپ بالکل فکر نہ کریں۔ میں اور بھی پیسے جمع کروں گا۔ اگر یہ آٹھ آنے آپ کو مل گئے تو اور بھی بھیجوں گا۔ جب بڑا ہوں گا اور بھی بہت زیادہ روپے بھیجوں گا۔ خدا آپ کا سایہ ہمارے سروں پر قائم رکھے (آداب)۔
پانچ سالہ صدیقہ بشریٰ کے خط میں کہا گیا ہے کہ میرے بہت ہی پیارے قائداعظم صاحب سلامت باشد، آداب عرض، میری عمر پانچ سال ہے۔ میں ابھی خط نہیں لکھ سکتی۔ جب لکھنے لگی تو سب سے پہلے میں آپ کو خط لکھوں گی۔ یہ خط آپا سے لکھوا کر ڈال رہی ہوں۔ میں بہت اچھی لڑکی ہوں شرارتیں نہیں کرتی کیونکہ آپی جان فرماتی ہیں کہ آپ شرارتیں کرنے والوں کو مسلم لیگ میں داخل نہیں کرتے۔ میں اقرار کرتی ہوں کہ آئندہ کبھی شرارتیں نہیں کیا کروں گی۔ بڑی ہوکر بھی قوم کی خدمت کیا کروں گی۔ میں بہت اچھی لڑکی ہوں، آپ مجھے مسلم لیگ میںشامل کرلیں۔ مجھے تمام نماز تو نہیں آتی لیکن جتنی آتی ہے وہ میں روزانہ پانچوں وقت پڑھ کر دعا کیا کرتی ہوں اللہ میاں آپ کی عمر ایک ہزار سال سے بھی زیادہ کرے۔