پشاور(نیوزڈیسک)احتساب کمیشن کی خصوصی عدالت نے کرپشن کے الزامات میںگرفتارسابق صوبائی وزیرمعدنیات ضیاءاللہ آفریدی کے جسمانی ریمانڈ میں 13یوم کی توسیع کردی جب کہ احتساب کمیشن نے ملزم کے خلاف کروڑوں روپے کا ایک نیا ریفرنس بھی دائر کر دیا احتساب کمیشن کے جج سبحان شیر نے ملزم کی جسمانی ریمانڈمیں13دن کی توسیع کرتے ہوئے احتساب کمیشن کے تحویل میں دیدیا ،تحریک انصاف کے سابق صوبائی وزیر معدنیات ضیاءاللہ آفریدی کو احتساب کمیشن نے معدنیات کے شعبے میں سرکاری خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے ، غیر قانونی تقرریوں اور منرل پالیسی کے خلاف ورزی کرنے کے الزام میں پہلے ہی سے گرفتارکیا ہے جس کے خلاف خیبر پختونخوا احتساب کمیشن نے گزشتہ روز ایک نیا ریفرنس دائر کر دیا ہے احتساب کمیشن کے مطابق ضیاءاللہ آفریدی کی ایما پرضلع ایبٹ آباد میں سہارا مائننگ نامی کمپنی نے کروڑوں روپے کی غیر قانونی مائننگ کی ہے سابق وزیر کو بدھ کے روز احتساب کمیشن کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیاکمیشن کے پراسیکیوٹر نے عدالت کے رو برو پیش ہو کر بتایا کہ ضیاءاللہ آفریدی نے ایبٹ آباد میں فاسفیٹ کی غیر قانونی مائننگ کرواکر سرکاری خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا ہے لہٰذا احتساب کمیشن کو مزید تحقیقات کے لئے ملزم کی جسمانی ریمانڈ دی جائے جس پر فاضل عدالت نے سماعت کرتے ہوئے ملزم کو 13 روزہ جسمانی ریمانڈ پر صوبائی احتساب کمیشن کے تحویل میں دے دیاواضح رہے کہ اس سے پہلے بھی سابق وزیر پر غیر قانونی مائننگ کے دو ریفرنس دائر کئے گئے ہیںاور وہ34دن سے صوبائی احتساب کمیشن کی تحویل میں ہیں