اسلام آباد(نیوز ڈیسک) عدالت نے ہری پور سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 19 میں ضمنی الیکشن رکوانے کے لئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما کی درخواست مسترد کر دی ہے تاہم فیصلے کے خلاف ان کی نظر ثانی کی درخواست کے لئے لارجر بنچ تشکیل کرنے کی سمری چیف جسٹس آف پاکستان کو ارسال کر دی ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق این اے 19 ہری پور میں ضمنی انتخابات پر نظر ثانی اور رکوانے کی سماعت جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کی۔ دوران سماعت مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے موقف اختیار کیا کہ چونکہ انہوں نے سپریم کورٹ میں نظر ثانی کی درخواست دائر کر رکھی ہے لہذا سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے تک ضمنی انتخاب کو روکا جائے، جس پر عدالت کا موقف تھا کہ پہلے بھی اس حلقے میں انتخابات ہوتے رہے ہیں اگر عدالت کا فیصلہ آپ کے حق میں آ گیا تو دوبارہ سے انتخابات ہو جائیں گے لیکن اس وقت ضمنی انتخاب کو روکنا ٹھیک عمل نہیں ہوگا۔دوسری جانب عدالت نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما کی جانب سے فیصلے کے خلاف نظر ثانی کی درخواست منظور کرتے ہوئے سپریم کورٹ کا لارجر بنچ بنانے کی درخواست چیف جسٹس ناصر الملک کو ارسال کر دی ہے۔ الیکشن کمیشن نے ہری پور میں ہونے والے ضمنی الیکشن میں کسی بھی قسم کے نا خوشگوا واقعہ سے نمٹنے کے لئے پاک فوج کے جوانوں کی تعنیاتی کے لئے مراسلہ بھی پاک فوج کو بھیج دیا ہے۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے دھاندلی کے الزامات پر مسلم لیگ (ن) کے رہنما عمر ایوب کی کامیابی کو کالعدم قرار دیا تھا جس پر الیکشن کمیشن نے این اے 19 ہری پور میں 16 اگست کو ضمنی الیکشن کا اعلان کر رکھا ہے۔