اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ڈپلومیٹک انکلیو کے حفاظتی زون میں واقع امریکی سفار تخانے نے وفاقی ترقیاتی ادارے سے اپنی نئی تعمیر شدہ عمارت کے گرد قائم چھ سکیورٹی بیرئیر زبرقرار رکھنے کی اجازت مانگی ہے ۔ سفار تخانے نے یہ درخواست وزارت خارجہ کے ذریعے سی ڈی اے کو دی ۔ معاملے پر سی ڈی اے اور وزارت خارجہ کے درمیان حالیہ خط وکتابت میں کہا گیا ہے کہ یہ بیرئیر ز امریکی سفارتخانے کی عمارت کے ارد گرد گلیوں میں حفاظتی نقطہ نظر سے نصب کئے گئے ہیں ۔ جواب میں سکیورٹی بیرئیر ز کے محل وقوع کی وضاحت کرتے ہوئے سی ڈی اے نے کہا کہ یہ معاملہ انکے دائرہ اختیار میں نہیں آتا ۔ معاملہ سکیورٹی اور ٹریفک کے مسائل پر مبنی ہے لہذا اسلام آباد پولیس سے رابطہ کیاجائے ۔ سی ڈی اے نے خط میں لکھا کہ سفار تخانہ اپنی حدود کے اندر سکیورٹی اقدامات کرسکتا ہے ، مزید احکامات کیلئے وزارت خارجہ کو اسلام آباد پولیس سے رجوع کرنیکی درخواست کی گئی ہے ، سیکٹر جی فائیو کے ڈپلو میٹک انکلیو میں 43 سفار تخانے اور ہائی ک مشنز واقع ہیں اور یہ علاقہ عام لوگوں کیلئے بند ہے اسکے باوجود کئی سفار تخانوں نے مزید سکیورٹی بیرئیر ز لگا رکھے ہیں ۔ زیادہ ترنے اس سلسلے میں حکومت سے اجازات حاصل کررکھی ہے ۔ امریکی سفارتخانے کی جانب سے یہ اجازت اس وقت مانگی گئی ہے جب سی ڈی اے کی جانب سے تجاوزات کیخلاف آپریشن میں امتیاز ی سلوک کا معاملہ عوامی بحث کا حصہ بنا ہوا ہے ۔ اسی سے متعلقہ معاملہ سپریم کورٹ میں بھی زیر سماعت ہے جہاں عدالت نے حکم دیا تھا کہ رہائشی علاقوں اور غیر ملکی سفارتخانوں سمیت شہر بھر میں تمام رکاﺅٹیں ختم کی جائیں ۔ جنوری میں سی ڈی اے نے سپریم کورٹ کو بتایا تھا کہ اسلام آباد میں 216 جگہوں کو بند کیاگیا ہے ۔ عدالت نے اس سب کو فوری طورپر کھولنے کا حکم دیا تھا ۔ سی ڈی اے کے سینئر اہلکار نے بتایا کہ عدالتی احکامات کے تناظر میں سی ڈی اے نے وزارت خارجہ کے ذریعے غیر ملکی مشنز کو تجاوزات کے خاتمے کی درخواست کی تھی ، ماضی میں دیئے گئے اجازت نامے بھی عدالتی حکم کے بعد واپسی لیے گئے تاہم غیر ملکی مشنز نے وزارت خارجہ سے درخواست کی کہ انہیں سکیورٹی اقدامات قائم رکھنے کی اجازت دی جائے ۔ سی ڈی اے ترجمان رمضان ساجد نے کہا کہ انہیں معاملے کا علم نہیں تاہم انہوں نے کہا کہ اس بارے میں کسی بھی درخواست کا قوانین اور سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں جواب دیاجائیگا۔
امریکی سفارتخانے کی 6 سکیورٹی بیرئیرز برقرار رکھنے کی درخواست

ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
وزیر داخلہ کایو اے ای ،کویت اور اومان کے ویزوں بارے اہم اعلان
-
صحافی اعزاز سید صدر آصف علی زرداری کو عہدے سے ہٹائے جانے کی خبر پر ...
-
شیفالی جری والا کی موت کی پیشگوئی کردی گئی تھی
-
بھارت کا رافیل طیاروں کے پائلٹس سمیت 4 پائلٹس مارے جانے کا اعتراف، اعزازات دینے ...
-
پاکستان میں سونے کی قیمت میں نمایاں کمی
-
یورپی ملک کا پاکستان میں ویزا سروسز دوبارہ شروع کرنے کا اعلان
-
عبد اللہ سے استاد شاگرد کا رشتہ ہے ، مہربانی کر کے مجھے بدنام نہ ...
-
6ارب ڈالر کے ریفائنری منصوبوں کی بحالی کیلئے توانائی کے شعبے میں اہم پیشرفت
-
پاکستان کو ٹونا مچھلی کی برآمد سے 200ملین ڈالرز آمدن متوقع
-
ایران سے تارکینِ وطن کی ڈیڈلائن سے پہلے واپسی، افغان سرحد پرایمرجنسی نافذ
-
دو طرفہ فوجی تصادم میں دیگر ملکوں کو شامل کرنا بھارت کی ناقص سیاسی کوشش ...
-
چینی کمپنی کو پاکستان میں کینسر کی سستی دوا کی فروخت کی اجازت مل گئی
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
وزیر داخلہ کایو اے ای ،کویت اور اومان کے ویزوں بارے اہم اعلان
-
صحافی اعزاز سید صدر آصف علی زرداری کو عہدے سے ہٹائے جانے کی خبر پر ڈٹ گئے
-
شیفالی جری والا کی موت کی پیشگوئی کردی گئی تھی
-
بھارت کا رافیل طیاروں کے پائلٹس سمیت 4 پائلٹس مارے جانے کا اعتراف، اعزازات دینے کے فیصلے نے بھانڈا پ...
-
پاکستان میں سونے کی قیمت میں نمایاں کمی
-
یورپی ملک کا پاکستان میں ویزا سروسز دوبارہ شروع کرنے کا اعلان
-
عبد اللہ سے استاد شاگرد کا رشتہ ہے ، مہربانی کر کے مجھے بدنام نہ کریں: کرکٹر احسان اللہ
-
6ارب ڈالر کے ریفائنری منصوبوں کی بحالی کیلئے توانائی کے شعبے میں اہم پیشرفت
-
پاکستان کو ٹونا مچھلی کی برآمد سے 200ملین ڈالرز آمدن متوقع
-
ایران سے تارکینِ وطن کی ڈیڈلائن سے پہلے واپسی، افغان سرحد پرایمرجنسی نافذ
-
دو طرفہ فوجی تصادم میں دیگر ملکوں کو شامل کرنا بھارت کی ناقص سیاسی کوشش ہے: فیلڈ مارشل
-
چینی کمپنی کو پاکستان میں کینسر کی سستی دوا کی فروخت کی اجازت مل گئی
-
زلزلے کے جھٹکے،لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے نکل آئے
-
خدارا 200 یونٹ والی بدمعاشی ختم کریں، نعمان اعجاز