اسلام آباد/ دبئی(آن لائن) پاک فوج نے کرپشن میں ملوث اپنے ہی سینئر جرنیلوں کے خلاف کارروائی کر کے ایک بے مثال اقدام کیا ہے ۔ لیکن سوال اب یہ ہے کہ آیا یہ ایک ہی اقدام تھا یا ایسے مزید اقدامات کئے جائیں گے ۔ میڈیا رپورٹس میں کہا گیاہے کہ اس کے باوجود تین اور دو ستارہ جرنیلوں کے خلاف کارروائی کا مطلب یہ ہے کہ بیوروکریٹس ، سیاستدانوں اور سیاسی جماعتوں اور دیگر کے خلاف بھی اس طرح کے احتساب کے لئے تیاری کر لی گئی ہے ۔ بالخصوص اس وقت جب ان کی لوٹ مار کی رقم دہشت گردی ، مجرمانہ گروپوں کی مدد یا معاونت یا ان کی عوام مخالف کارروائیوں سے جڑی ہو ۔ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ میڈیا اور سویلین حلقوں میں کراچی کے حکومتی محکموں کے خلاف کارروائی اور طویل عرصے سے غیر فعالیت کے بعد نیب کے دوبارہ فعال ہونے کے حوالے سے ہنگامہ برپا تھا اور ان چھاپوں سے وزیر اعلی سندھ قام علی شاہ ابھی تک ناراض ہیں اور گریڈ 19 کے افسران کو بھی گرفتار کیا گیا ہے ۔ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اگر فوج کی جانب سے اپنے جرنیلوں کے خلاف کارروائی کا اگلا مرحلہ ملک کے اندر یا باہر موجود کسی بڑی مچھلی پر ہاتھ ڈالنا ہے تو یہ بہت منطقی اور مقبول انجام ہو گا ۔