اسلام آباد (آن لائن) قومی احتساب بیورو (نیب) ہیڈ کوارٹر میں دو بیوروکریٹ خواتین آپس میں لڑ پڑیں، ڈی جی نیب آگاہی و انسدادِ کرپشن عالیہ رشید نے غصے میں آکر ایڈیشل ڈائریکٹر نزہت کے منہ پر فائل دے ماری۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر نزہت نے داد رسی کیلئے چیرمین نیب کو درخواست دے دی۔ حملہ آور ڈی جی عالیہ رشید کے رویہ کے خلاف اراکین پارلیمنٹ اور ملازمین بھی شکایت کر چکے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ اور نیب ہیڈ کوارٹر میں دو بیورو کریٹ خواتین تکرار کے بعد ایک دوسرے سے الجھ پڑیں اور ڈی جی عالیہ رشید نے ہاتھ میں پکڑی ہوئی فائل ایڈیشنل ڈائریکٹر نزہت کے منہ پر دے ماری۔ چیئرمین کے نام دی گئی درخواست میں نزہت نے بتایا کہ عالیہ رشید نے مجھ پر الزام لگایا ہے کہ میں چھٹی پر تھی اورجب میں نے ثبوت دیئے کہ میں ڈیوٹی پر تھی تو اس نے طیش میں آکر فائل مجھے دے ماری۔ لڑائی کی آوازیں سن کر نیب کے ملازمین اکٹھے ہوگئے اور دونوں کے درمیان بیچ بچائو کرادیا۔ آن لائن کو یہ بھی معلوم ہواہے کہ ڈی جی عالیہ رشید جوکہ ایم این اے ہاسٹل میں واک کرتی تھیں تو انہیں اپنی موجودگی میں کسی دوسرے کو واک کرنے سیمنع کردیا تھا اس پر اراکین پارلیمنٹ نے سخت برا منایا تھا اور مبینہ طور پر شکایت کی گئی تھی کہ عالیہ رشید نیب کا نام استعمال کرکے لوگوں کو خوف زدہ کرتی ہیں جبکہ نیب کے سٹاف کا موقف ہے کہ عالیہ رشید کے خلاف پہلے بھی ایسے رویئے پر شکایات سامنے آئی ہیں ۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر نیب نزہت نے تحریری طورپر چیئرمی نیب کو آگاہ کردیا ہے۔