پشاور(نیوزڈیسک)کرپشن اوراختیارات کے ناجائز استعمال کے الزام میں گرفتار سابق صوبائی وزیر معدنیات ضیاءاللہ آفریدی کےخلاف تنگی چارسدہ میں 3ارب کے غیر قانونی کرومائٹ نکالنے کا ایک اور ریفرنس دائر کر دیا گیا ملزم کواحتساب کمیشن کی عدلت میں پش کیا گیا۔احتساب کمیشن عدالت نے سابق وزیر معدنیات ضیاءاللہ آفریدی کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر احتساب کمیشن کے حوالے کردیا ہے ۔ جمعرات کے روز احتساب کمیشن کے جج حیات علی شاہ کی عدالت میں کرپشن اور غیر قانونی بھرتیوں کے الزامات کی کیس کی سماعت ہوئی تاہم اس دوران ملزم ضیاءاللہ پر ایک اور مقدمہ تنگی میں غیر قانونی مائننگ کا عائد درج کیا گیا ۔ احتساب کمیشن کے وکیل قاضی بابر ارشاد نے عدالت کو بتایا کہ ملزم نے تین ارب روپے کا نقصان سرکاری خزانے کو پہنچایا ہے اور تنگی میں غیر قانونی طور پر کرومائٹ کی مائننگ میں سابق وزیر معدنیات ضیاءاللہ آفریدی کا ہاتھ ہے انہوں نے احتساب جج سے ملزم کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جسے منظور کرتے ہوئے احتساب کمیشن کے جج نے رکن صوبائی اسمبلی ضیاءاللہ آفریدی کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر احتساب کمیشن کے حوالے کردیا۔