بدھ‬‮ ، 09 اکتوبر‬‮ 2024 

ن) لیگ دوغلی پالیسی چھوڑ دے ،کھل کر سامنے آئے ،عمران خان نے سیاست چھوڑنے کی باضابطہ پیشکش کردی

datetime 30  جولائی  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (نیوزڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے دھرنے کےلئے رقم لینے کے الزامات کی تحقیقات کےلئے کمیشن بنانے کی باضابطہ پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر الزامات سچ ثابت ہو جائیں تو ہمیشہ کےلئے سیاست چھوڑ دوںگا لیکن ان خدارا ان الزامات کی آڑ میں فوج کو بدنام نہ کیا جائے ،(ن) لیگ دوغلی پالیسی چھوڑ دے وہ ہماری اسمبلی رکنیت کی حامی ہے یا مخالف کھل کر سامنے آئے ، اگر ہمیں ڈی سیٹ کرنا ہے تو کر دیں ہم دوبارہ الیکشن جیت کر آجائیں گے ، الیکشن کمیشن کو اس کی کوتاہیوں پر خط لکھ دیا ہے اور چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کا انتظار کر رہا ہوں ،جوڈیشل کمیشن کا فیصلہ (ن) لیگ کے حق میں نہیں آیا اس میں بڑے واضح طور پر (ن) لیگ اور الیکشن کمیشن میں مک مکا کی تصدیق کی گئی ہے ، ہم ملک میں غیر آئینی نہیں بلکہ قانونی طریقے سے تبدیلی لانے کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں ، ود ہولڈنگ ٹیکس کے خلاف تاجروں کے احتجاج میں ان کے ساتھ ہیں ، حکومت کو ٹیکسوں کی بارش کا کوئی حق نہیں ، پنجاب حکومت سیلاب کی آڑ میں بلدیاتی انتخابات سے رائے فرار کی کوشش نہ کرے بلکہ بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کو ہر صورت یقینی بنایا جائے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے پارٹی اجلاس کے بعد مقامی ہوٹل میںپریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔ اس موقع پر شاہ محمود قرشی ، جہانگیر خان ترین، چوہدری محمد سرور، اعجاز چوہدری ،شفقت محمود ،جمشید اقبال چیمہ ، نعیم الحق، عمر سرفراز چیمہ سمیت دیگر بھی موجودتھے ۔تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ میں تاریخی فیصلے پر چیف جسٹس آف پاکستان کو سلام پیش کرتا ہوں اور جوڈیشل کمیشن کے فیصلے پر تحریک انصاف کے جو بھی حمایتی لوگ سوشل میڈیا پر تنقید کر رہے ہیں ان سے کہتا ہوں کہ وہ یہ سلسلہ بند کر دیں ۔ جوڈیشل کمیشن کا فیصلہ تحریک انصاف کی ہار نہیں بلکہ ملک میں جمہوریت کی مضبوطی اور انتخابی اصلاحات کے معاملے میں ایک انتہائی اہم فیصلہ ہے اور میں نے الیکشن کمیشن کو خط لکھا ہے کہ وہ عام انتخابات کے دوران ہونے والی کوتاہیوں کا ازالہ کریں اور آئندہ کے لئے ایسی کوتاہیوں کو روکا جائے اور اب (ن) لیگ اور الیکشن کمیشن کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ ملک میں شفاف انتخابات کو یقینی بنائیں اور بلدیاتی انتخابات کو شفاف بنانے کےلئے ضروری ہے کہ 2013ءکے عام انتخابات میں الیکشن کمیشن کا جو بھی عملہ ذمہ دار ہے اس کے خلاف کارروائی کی جائے تاکہ بلدیاتی انتخابات میں دوبارہ دھاندلی نہ ہو سکے ۔ انہوںنے کہاکہ جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ میں الیکشن کمیشن کو جن کوتاہیوں کا ذمہ دار ٹھہرایاگیا ہے تو اس کے بعد کیا جواز باقی رہ جاتا کہ یہی الیکشن کمیشن بلدیاتی انتخابا ت کرائے تاہم انہوں نے کہا کہ موجودہ چیف الیکشن کمشنر کا عام انتخابات میں دھاندلی میںکوئی کردارنہیں اور نہ وہ اس کے ذمہ دارہیں۔ان سے ملاقات کےلئے وقت مانگاہے جس میں جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کی روشنی میں اصلاح کےلئے کہا جائے گا۔جب تک ملک میں جزا اور سزاءکا نظام نہیں ہوگا اس وقت تک شفاف انتخابات ممکن نہیں ہو سکیں گے ۔انہوں نے کہاکہ میری دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کے نتیجے میں انصاف کی تلاش کو سیاسی غلطی قراردیا جارہاہے کیا پاکستان میں انصاف ڈھونڈنا ایک سیاسی غلطی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں 50کروڑ لوگ ووٹ ڈالتے ہیں لیکن دھاندلی کی شکایت نہیں آتی کیونکہ انتخابی عمل شفاف ہے ، ہمیں بھی اپنے انتخابی عمل کو شفاف بنانا ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم تاجروں کے احتجاج کی مکمل حمایت کرتے ہیں ، حکومت کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ غریبوں پر ٹیکسوں کی بارش کرے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر میں نواز شریف کی جگہ ہوتا اور کوئی حکومت کے خلاف سازش کرتا تو میں اس کے خلاف سخت کاررواوئی کرتا ۔ لیکن (ن ) لیگ سے کہوں گا کہ وہ فوج کو بدنام نہ کرے کیونکہ ہم نے کسی سے کوئی پیسہ نہیںلیا اگر حکومت چاہتی ہے تو کمیشن بنا کر اس معاملے کی انکوائری کر لے ایک بھی پیسہ ثابت ہو جائے تو میں ہمیشہ کے لئے سیاست چھوڑ دوں گا ۔ انہوں نے کہا کہ پیسے تو نواز شریف نے لیے جس کے خلاف جنرل اسلم درانی کا بیان حلفی آج بھی اصغر خان کیس کی صورت میں سپریم کورٹ میں موجود ہے جسے آگے بڑھانا چاہیے اور جن جن سیاستدانوں نے پیسے لیے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے ۔ عمران خان نے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ کچھ لوگوں نے خیبر پختوانخواہ میں تحریک انصاف کے پلیٹ فارم پر اپنے قریبی عزیزوں کو ٹکٹ دیئے اس لیے میں نے فیصلہ کیا ہے کہ اس کی انکوائری کروائی جائے گی اور جو بھی اس میں ذمہ دار ہو گا اس کے خلاف سخت کارروئی کو یقینی بنایا جائے گا ۔ عمران خان نے طاہر القادری سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ جب ہم نے احتجاجی دھرنا دیا اگر اس وقت چاہتے تو ایک منٹ میں تمام سرکاری عمارتوں پر قبضہ کر لیتے لیکن ہم نے ملک میں تبدیلی غیر آئینی نہیں بلکہ آئینی طریقے سے ہی لانی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ سیلاب کی آڑ میں بلدیاتی انتخابات سے رائے فرار کی کوشش نہ کرے اور ہر صورت بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنایا جائے ۔ تحریک انصاف بلدیاتی انتخابات میں بھرپور کامیابی حاصل کرے گی ۔



کالم



ڈنگ ٹپائو


بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…

کوفتوں کی پلیٹ

اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…

ہماری آنکھیں کب کھلیں گے

یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…