لاہور(نیوزڈیسک)سکاٹ لینڈ کی ممبر پارلیمنٹ و معروف اداکارہ تسمینہ احمد شیخ ، ممبر سکاٹش پارلیمنٹ حنا بارڈل، برٹش کونسل کے کنٹری ڈائریکٹر پیٹر اوپٹن اور دیگر حکام نے پنجاب یونیورسٹی کا دورہ کیا اور سکاٹ لینڈ کی حکومت اور برٹش کونسل کے اشتراک سے شروع کی گئی سکاٹش سکالرشپ حاصل کرنے والی طالبات سے انڈرگرایجوایٹ سٹڈی سنٹر کے کمیٹی روم میں ملاقات کی۔ ملاقات میں وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران، ڈائریکٹر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ طارق مجید قریشی، قائمقام خزانہ دار راو ¾ محمد شریف اور پاکستان سکاٹش سکالرشپ سکیم برائے نوجوان خواتین حاصل کرنے والی مختلف یونیورسٹیوں کی طالبات نے شرکت کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر مجاہد کامران نے کہا کہ ہائر ایجوکیشن میں خواتین کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے اور ان کی مالی امداد کرنے سے خواتین کی مشکلات میں کمی آئی گی۔ تسمینہ احمد شیخ نے کہا کہ پاکستان میں خواتین کو اعلیٰ تعلیم کے حصول میں مختلف مشکلات کا سامنا ہے اور سکاٹ لینڈ کی حکومت طالبات کی مالی مشکلات کے حل کرنے کے لئے سکالرشپس فراہم کر رہی ہے تاکہ خواتین اپنی تعلیم مکمل کر کے معاشرے کا کارآمد حصہ بن سکیں۔ اس موقع پر طالبات نے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے ایک طالبہ کی آنکھوںمیں اس وقت فرط جذبات سے آنسو آگئے،طالبات نے کہا کہ ان کے گھریلو حالات کی وجہ سے اعلیٰ تعلیم کا حصول ان کے لئے ممکن نہ تھا ،اور مختلف تحقیقاتی پراجیکٹس پر کام کرنے کے لئے مالی وسائل بھی درکار تھے۔ تاہم سکاٹش سکالرشپ سکیم کے تحت ملنے والی مالی امداد سے ان کے لئے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنا ممکن ہو پایا ہے جس کی وجہ سے انہیں روزگار کے بھی بہتر مواقع ملیں گے۔ اس موقع پر پاکستان سکاٹش سکالرشپ سکیم کے مختلف خدوخال پر مبنی ڈاکیومنٹری بھی دکھائی گئی