منگل‬‮ ، 08 اکتوبر‬‮ 2024 

”کیا ڈیل ہوگئی؟“تحریک انصاف کے ارکان کو ڈی سیٹ کرنیکامعاملہ،رائے شماری ہوئی تو۔۔۔

datetime 29  جولائی  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک) پاکستان تحریک انصاف مبینہ انتخابی دھاندلیوں کی تحقیقات کیلئے قائم جوڈیشیل کمیشن کی رپورٹ پرمایوس اور دل شکستہ ہے۔ اس کا ہر سیاسی حریف جسے دھرنے کے دوران تنقید اور تضحیک کا سامنا کرنا پڑا اب وہ اس کا حساب چکانا چاہتا ہے۔ انتہائی شدید مخالفین تحریک انصاف کے ارکان قومی اسمبلی کو ایوان سے طویل عرصہ تک بغیر اجازت غیر حاضر رہنے پر انہیں رکنیت سے محروم کرنا چاہتے ہیں۔ سیاسی تجزیہ کارطارق بٹ کی رپورٹ کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ جو ایسا چاہتی ہے، اس کی اپنی وجوہ ہیں۔ دونوں جماعتوں کے درمیان قائم ایک طویل عرصہ سے کشیدگی جو لندن میں الطاف حسین کے خلاف مظاہرے کے بعد مزید شدت اختیار کرگئی ہے۔ ایم کیو ایم قومی اسمبلی سے تحریک انصاف کے ارکان کو خارج کرنے کے لئے پیش قرارداد میں شریک ہے۔ جمعیت علماءاسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن جنہیں دھرنے کے دوران عمران خان کی شدید تنقید کا نشانہ بننا پڑا تھا، انہیں بھی حساب برابر کرنے کا موقع ہاتھ آگیا ہے۔ تاہم حکمراں مسلم لیگ(ن) کسی بحران یا افراتفری سے بچنے کیلئے تحریک انصاف کو قومی اسمبلی سے نکالنے کے حق میں نہیں اور پیش کئے جانے کی صورت میں قرارداد کی مخالفت میں ووٹ دے گی۔ مسلم لیگ(ن) کی کوشش ہے کہ یہ معاملہ پارلیمنٹ سے باہر ہی حل ہوجائے تاکہ ممکنہ قرارداد پر رائے شماری کی نوبت ہی نہ آئے۔ اس مقصد کیلئے وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار اسپیکر ایاز صادق کو قرارداد موخر کرنے کی تجویز دیں گے۔ اگر حکمراں جماعت تحریک انصاف کو قومی اسمبلی سے باہر دیکھنے کا فیصلہ کرتی ہے تب قرارداد تقریباً متفقہ طور پر منظور ہوسکتی ہے۔ پیپلز پارٹی بھی جو تحریک انصاف کا ہدف رہی، اس کے باوجود وہ عمران خان کی جماعت کو قومی اسمبلی سے نکال باہر کرنے کے حق میں نہیں ہے۔ اسحٰق ڈار اور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے قومی اسمبلی میں یہی موقف اختیار کیا۔ تحریک انصاف کی ہر ایک سے الجھنے کی پالیسی نے اسے تنہا کردیا۔ جس کے نتیجے میں اس نے دوست کم اور دشمن زیادہ بنالئے ۔اپنا احتجاج ختم کردینےکے باوجود عمران خان قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت سے گریزاں ہیں۔ ان کی غیر موجودگی میں شاہ محمود قریشی جو ایوان میں تحریک انصاف کی قیادت کررہے ہیں، انہوں نے معاملے سے نمٹنے میں اسپیکر ایاز صادق کی کوششوں کو سراہا۔ وزیراعظم نواز شریف نے بھی مثبت انداز میں آگے کی جانب بڑھنے پر زور دیا۔ جماعت اسلامی بھی تحریک انصاف کی قومی اسمبلی سے اخراج کی مخالفت کرے گی۔ جوڈیشیل کمیشن کی رپورٹ آنے کے بعد امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے عمران خان سے یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ اب انتخابی اصلاحات کیلئے پارلیمانی کمیٹی میں تحریک انصاف کا کردار نمایاں اور اہمیت کا حامل ہوگا۔



کالم



ڈنگ ٹپائو


بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…

کوفتوں کی پلیٹ

اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…

ہماری آنکھیں کب کھلیں گے

یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…