اسلام آباد(نیوزڈیسک)سپریم کورٹ آف پاکستان نے کرپشن کے 150 میگا کرپشن کیسز اور قومی احتساب بیورو کی کارکردگی کے حوالے سے مقدمہ میں نیب سے ایک ہفتے کے اندراپنی پرفارمنس، ویب سائٹ کی اپ گریڈیشن ،مقدمات کی ڈاکومنٹیشن اور شفافیت سے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیب افسران نے کام نہیں کرنا تو ہمیں بتا دیا جائے پھرہم آرڈر پاس کریں گے۔ جمعہ کو جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پرلاءاینڈ جسٹس کمیشن کے سیکرٹری سرورخان نے نیب کی کارکردگی کے حوالے سے پیشرفت کی رپورٹ پیش کی اوربتایا کہ نیب نے اپنی پرفارمنس، ویب سائٹ کی اپ گریڈیشن ،مقدمات کی ڈاکومنٹیشن اور شفافیت سے متعلق کئی اقدامات اٹھائے ہیں اورمزید اقدامات کئے جارہے ہیں۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے جائزہ لینے کے بعد رپورٹ کوغیرتسلی بخش قراردیا اورکہا کہ نیب بتائے کہ عدالت کوکرپشن کے کیسوں میں وصول کئے گئے 262 ارب روپے کی تفصیلات کیوں نہیں دی جارہیں اور اصل صورتحال کیوں نہیں بتائی جارہی، اگرنیب نے واقعی کارکردگی کامظاہرہ کیا ہے توعوام سے کیوں چھپایاجارہاہے، چھ ماہ میں رپورٹ کیوں تیار نہ ہو سکی۔جسٹس جواد نے کہاکہ اگرنیب افسران نے کام نہیں کرنا تو ہمیں بتا دیا جائے پھرہم آرڈر پاس کریں گے بعد ازاں سماعت ایک ہفتے کےلئے ملتوی کر دی گئی