کراچی (نیوزڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ نے آئےن کے آرٹےکل62کے تحت الےکشن کمیشن آف پاکستان کو تحرےک انصاف کے چےئر مےن عمران خان کی قومی اسمبلی کی رکنےت ختم کرنے کےلئے خط لکھا ہے ، جوڈےشل کمیشن کی رپورٹ نے ثابت کردےا کہ جنرل الےکشن برائے سال 2013ءمےں منظم دھاندلی نہےں ہوئی عمران خان نے قوم کا وقت اور قےمتی اثاثہ ضائع کےا ہے ۔ان خےالات کا اظہار اےم کےوا ےم کی رابطہ کمیٹی کے رکن ڈاکٹر خالد مقبول صدےقی نے جمعہ کی سہ پہر خورشےد بےگم سےکرےٹرےٹ عزےز آباد مےں ہنگامی پرےس کانفرنس کرتے ہوئے کےا۔ اس موقع پر اراکےن رابطہ کمیٹی کنور نوےد جمےل ، وسےم اختر، شبےر احمد قائم خانی ،عظےم فاروقی اورعارف خان اےڈووکےٹ انکے ہمراہ تھے۔ڈاکٹر خالد مقبول صدےقی نے کہاکہ پوری قوم عمرا ن خان سے سوال کرنا چاہتی ہے کہ وہ بتائےں انہوں نے کس کے اشاروں پر 126دن تک دھرنہ دےا اور جھوٹ بول کر قوم کا وقت ضائع کےا ، وقت آگےا ہے کہ تمام سےاسی جماعتےں اور جمہوری قوتےں ےکجا ہو کر اےسے لوگوں کا کڑا احتساب کرےں جو جمہورےت کی بساط لپےٹنے کے خواہش مند ہےں،اےم کےوا ےم نے اس ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے اعلیٰ عدالتوں سے رجوع کےا ہے۔انہوں نے کہاکہ عمران خان کا ذاتی کردار ملکی و بےن الاقوامی مےڈےا کے ذرےعے پوری دنےا کے سامنے ہےں ۔کنور نوےد جمےل نے کہاکہ رکن قومی اسمبلی کی حےثےت سے مےں نے چےف الےکشن کمشنر آف پاکستان کو عمران خان کے حوالے سے تمام ثبوتوں اور شواہد کے ساتھ خط لکھاہے جس مےں عمران خان کی قومی اسمبلی کی رکنےت ختم کرنے کی استدعا کی ہے ، خط مےں عمران خان کی امرےکہ مےں پےدا ہونےوالی بےٹی ٹےرائن وائٹ کے حوالے سے اسکی والدہ سےتا وائٹ کے لاس اےنجلس عدالت مےں کےس کا فےصلہ بھی ثبوت کے طور پر بھےجا گےا ہے جبکہ دھرنے کے دوران سرکاری چےنل پر حملے اور قبضے کے بعد عمران خان اور تحرےک انصاف کے رہنما عارف علوی کی مبےنہ ٹےلی فونک گفتگو کا معاملہ بھی خط مےں اُٹھاےا گےا ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے امرےکہ مےں پےداہونےوالی اپنی بچی کو نہےں اپناےا اور عدالتوں کا سامناکرنے کے بجائے امرےکہ سے پاکستان بھاگ آئے لہٰذا ہم نے اپنا فرض ادا کرتے ہوئے اعلیٰ عدلےہ اور الےکشن کمےشن سے رجوع کےاہے ۔کنور نوےد جمےل نے کہاکہ ہمارے ملک مےں ماضی کے چند واقعات سے ےہ تاثر عام ہے کہ طاقتور لوگوں کے خلاف اعلیٰ عدالتےں ےا ادارے کوئی کارروائی نہےں کرتے لےکن ےہ الےکشن کمےشن کے پاس اچھا موقع ہے کہ وہ عمران خان کے خلاف ہماری درخواست پر عملدرآمد کرکے اس تاثر کوضائل کرےں ۔وسےم اختر نے کہاکہ ہم حکومت سے اپےل کرتے ہےں وہ جوڈےشل کمےشن کی رپورٹ کے معاملے پر مزےد تحقےقات کرےں اور دھرنے کے دوران عمران خان کی جانب سے مشکوک گفتگو کا سختی سے نوٹس لےں، عمران خان اور انکی جماعت سے پوچھا جائے کہ دھرنے مےں خرچ ہونےوالے اربوں کھربوں روپے کہاں سے آئے ؟جبکہ وفاقی وزےر دفاع خواجہ آصف کی جانب سے دھرنے کے پےچھے ISIچےف کی مبےنہ موجودگی کے دئےے گئے بےان کی بھی تحقےقات کروائی جائےں۔اےک سوال کے جواب مےں خالد مقبول صدےقی نے کہاکہ وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے وہ اس معاملے مےں اپنا کردار اداکرےں، ہماری کسی سے ذاتی مخالفت نہےں ہے لےکن اگر اس کردار کے حامل افراد اےوانوں مےں رہےں گے تو عوام کا اعلیٰ اےوانوں سے اعتماد اُٹھ جائے گا۔