جوڈیشل کمیشن رپورٹ پر معافی کا فیصلہ عمران خان کو کرنا ہے، پرویز رشید

24  جولائی  2015

کراچی(نیوزڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشیدنے کہا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کے بعد انتخابی دھاندلی کا معاملہ ختم کردیا جائے، رپورٹ پر شکوک و شبہات پیدا کرنے کی کوشش نہیں ہونی چاہئے، معافی مانگنے کا فیصلہ عمران خان کے ضمیر کو کرنا ہے۔ ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات ونشریات پرویز رشید نے کہاکہ ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات ونشریات پرویز رشید نے کہاکہ انتخابی اصلاحات کا وعدہ مسلم لیگ ن کے منشور میں شامل ہے، 2013ء کے انتخابات ماضی کے مقابلے میں زیادہ غیرجانبدار تھے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے جون 2013ء میں ہی انتخابی اصلاحات کمیٹی کے قیام کیلئے خط لکھ دیا تھا، انتخابی اصلاحات کیلئے آئینی ترامیم کرنے کیلئے بھی تیار ہیں،تحریک انصاف کی عدم شرکت کی وجہ سے انتخابی اصلاحات کمیٹی کا کام رُکا رہا، کمیٹی نے کافی کام کرلیا ہے لیکن اسے ابھی میڈیا میں نہیں لایا جارہا، کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں آئندہ انتخابات زیادہ بہتر طور پر منعقد ہوسکیں گے۔ پرویز رشید کا کہنا تھا کہ کمیشن کی رپورٹ پاکستان کے عوام اور جمہوریت کی فتح ہے، عمران خان سے معافی مانگنے کا مطالبہ مسلم لیگ ن کے کچھ رہنمائوں کے ذاتی جذبات ہوسکتے ہیں ، تبدیلی کا مہذب ترین طریقہ بیلٹ باکس ہے، اگر نعیم الحق اس سے اتفاق کرتے ہیں تو انہیں 35 پنکچر پر مضمون لکھنے کی ضرورت نہیں، ہم جمہوری نظام کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔ تحریک انصاف کے رہنما نعیم الحق نے کہا کہ تحریک انصاف نے تحفظات کے باوجود جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ تسلیم کرلی ہے، رپورٹ کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد اپنے ردعمل کا اظہار کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ قانون کے تحت جوڈیشل کمیشن کی اپنی بھی کچھ ذمہ داریاں تھیں، انتخابات میں منظم دھاندلی ثابت کرنا تحریک انصاف ، مسلم لیگ ن یا کسی اور جماعت کا فرض نہیں تھا، کمیشن چاہتا تو کسی بھی شخص کو بلا کر شواہد لے سکتا تھا، کمیشن کے سامنے وہ مکمل تصویر نہیں آسکی جس کی بناء پر یہ رپورٹ مرتب ہوسکتی تھی۔ سینئر تجزیہ کار ضیاء الدین نے کہا کہ وزیراعظم کو آج قوم سے خطاب کرنے کی ضرورت نہیں تھی لیکن جس طرح کی سیاست تحریک انصاف کررہی ہے تو وزیراعظم کو اپنی بات کرنے کا حق ضرور حاصل ہے، رپورٹ میں الیکشن کمیشن کی کوتاہیوں کی نشاندہی کے بعد انتخابی اصلاحات کرنا بہت ضروری ہوگیا ہے، انتخابی اصلاحات بلدیاتی انتخابات سے قبل ہوجانی چاہئے تھیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن بطور ادارہ غیرفعال اور نااہل ہوگیا ہے، الیکشن کمیشن میں بھی اصلاحات کرنی چاہئیں، ریٹائرڈ جج کو الیکشن کمیشن کو سربراہ نہیں ہونا چاہئے، الیکشن کمیشن کے عملے کی تربیت ضروری ہے، الیکٹرونک ووٹنگ سسٹم دھاندلی کو روکنے میں بہت معاون ثابت ہوگا



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…