اسلام آباد (نیو ز ڈیسک) صدر پاکستان ممنون حسین نے سزائے موت کے منتطر مزید 65 افراد کی سزائے موت کی درخواستیں مسترد کر دیں ۔ صدر پاکستان کی طرف سے مسترد کی گئی اپیلوں میں ایک خاتون تنزین بی بی بھی شامل ہیں جو قتل کے جرم میں پھانسی کی سزائے کے مرتکب پائی گئیں ۔ ان تمام قیدیوں کو عیدالطفر کے بعد پھانسی پر لٹکایا جائے گا ۔ تفصیلات کے مطابق سانحہ پشاور کے بعد حکومت کی طرف سے پھانسی کی سزا پر پابندی ہٹا لی گئی تھی جس کے بعد ملک کی مختلف جیلوں میں مختلف جرائم کے مرتکب قیدیوں کو تختہ دار پر لٹکایا گیا اس ضمن میں ان قیدیوں کو بھی عدالتوں کی طرف سے پھانسی پر لٹکانے کا حکم جاری ہوا جنہوں نے رحم کی اپیل صدر پاکستان کو بجھوائی جسے بعدازاں مسترد کر دیا گیا ان تمام قیدیوں کو بشمول تنزین بی بی کے رمضان المبار کے تختہ دار پر لٹکایا جائے گا تنزین پاکستان میں 9 ویں خاتون ہو گی جن کو سزا موت دی جائے گی ۔ اس سے قبل 8 خواتین کو 1985 میں جہلم کی جیل میں پھانسی دی گئی تھی سرکاری دستاویزات کے مطابق مزید 47 خواتین کے سزائے موت کی درخواستیں مختلف عدالتوں میں زیر التواء ہیں ۔