ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

فوجی عدالتوں سے پھانسی پانے والوں کا معاملہ،سپریم کورٹ نے ریکارڈ طلب کرلیا

datetime 16  جون‬‮  2015 |
ISLAMABAD, PAKISTAN - DECEMBER 15: Pakistani policemen stand guard at the Supreme Court on December 15, 2007 in Islamabad, Pakistan. President Pervez Musharraf ended Pakistan's six-week-old state of emergency on Saturday and swore in the new chief justice of the Supreme Court. The move comes weeks ahead of parliamentary elections scheduled for January 8, 2008, which critics and opposition parties have charged my be deeply flawed. (Photo by John Moore/Getty Images)

اسلام آباد(نیوزڈیسک)سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں سے پھانسی پانے والوں کا ریکارڈ طلب کرلیا ہے جبکہ جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا ہے کہ نظام کو ٹھیک کرنے کے بجائے آئین بالائے طاق رکھنا درست نہیں۔ منگل کو چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں فل کورٹ اٹھارویں،اکیسویں آئینی ترامیم،فوجی عدالتوں کے قیام کے خلاف درخواستوں کی سماعت کی لاہور ہائیکورٹ بارکے وکیل حامد خان نے اکیسویں آئینی ترمیم کے خلاف دلائل دیتے ہوئے کہا کہ دہشتگرد پکڑے جائیں تو ان کا ٹرائل عام عدالتوں میں ہونا چاہیے،عالمی معاہدوں کے تحت عدالتی کارروائی کو خفیہ نہیں رکھا جا سکتاجس پرجسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ نظام درستگی کے بجائے آئین کو بالائے طاق رکھنا درست نہیں لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایسویشن کے وکیل حامد خان نے کہا کہ آئین میں کہیں بھی ملٹری کورٹس کے قیام کا ذکر نہیں۔ سپریم کورٹ کا بھی یہی کہنا ہے کہ ملٹری کورٹس آئین کا حصہ نہیں جسٹس جواد خواجہ نے کہ انسداد دہشتگردی کی عدالتوں میں تفتیش کی نااہلی اہم مسئلہ ہے ان عدالتوں میں نہ گواہ آتا اور نہ پراسیکیوٹر ۔انہوں نے اٹارنی جنرل سے سوال کیا کہ اٹارنی جنرل بتائیں کس قانون کے تحت ملٹری کورٹس کا قیام عمل میں آیا۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے سوال کیا کہ کیا آرمی چیف اگر پانچ افراد کو پھانسی کی منظوری دے دیں تو کیا ملٹری کورٹس میں جونیئر افسر اس کے خلاف جاسکتے ہیں ؟چیف جسٹس نے سوال کیا کہ فرض کریں اگر ملٹری کورٹس بن جاتی ہیں تو کیا آپ کو شفاف ٹرائل کا تحفظ حاصل ہو گا؟جسٹس فائز عیسیٰ نے اٹارنی جنرل سے کہا کہ اگر آئین میں کہیں بھی ملٹری کورٹس کے قیام کا ذکر ہو تو وہ ہمیں دکھا دیں۔جسٹس آصف کھوسہ نے ٹرائل کورٹس کا مکمل ریکارڈ طلب کیا تاکہ اس کے معیار کا جایزہ لیا جاسکے۔ جس پر اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ملٹری کورٹس کا مکمل طریقہ کار جمع کرادیا ہے۔ بعد ازاں فل کورٹ نے اٹارنی جنرل سے فوجی عدالتوں سے سزائے موت پانے والے چھ مجرموں کا ریکارڈ بھی طلب کرلیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…