بدھ‬‮ ، 15 اکتوبر‬‮ 2025 

فوجی عدالتوں سے پھانسی پانے والوں کا معاملہ،سپریم کورٹ نے ریکارڈ طلب کرلیا

datetime 16  جون‬‮  2015
ISLAMABAD, PAKISTAN - DECEMBER 15: Pakistani policemen stand guard at the Supreme Court on December 15, 2007 in Islamabad, Pakistan. President Pervez Musharraf ended Pakistan's six-week-old state of emergency on Saturday and swore in the new chief justice of the Supreme Court. The move comes weeks ahead of parliamentary elections scheduled for January 8, 2008, which critics and opposition parties have charged my be deeply flawed. (Photo by John Moore/Getty Images)
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک)سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں سے پھانسی پانے والوں کا ریکارڈ طلب کرلیا ہے جبکہ جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا ہے کہ نظام کو ٹھیک کرنے کے بجائے آئین بالائے طاق رکھنا درست نہیں۔ منگل کو چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں فل کورٹ اٹھارویں،اکیسویں آئینی ترامیم،فوجی عدالتوں کے قیام کے خلاف درخواستوں کی سماعت کی لاہور ہائیکورٹ بارکے وکیل حامد خان نے اکیسویں آئینی ترمیم کے خلاف دلائل دیتے ہوئے کہا کہ دہشتگرد پکڑے جائیں تو ان کا ٹرائل عام عدالتوں میں ہونا چاہیے،عالمی معاہدوں کے تحت عدالتی کارروائی کو خفیہ نہیں رکھا جا سکتاجس پرجسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ نظام درستگی کے بجائے آئین کو بالائے طاق رکھنا درست نہیں لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایسویشن کے وکیل حامد خان نے کہا کہ آئین میں کہیں بھی ملٹری کورٹس کے قیام کا ذکر نہیں۔ سپریم کورٹ کا بھی یہی کہنا ہے کہ ملٹری کورٹس آئین کا حصہ نہیں جسٹس جواد خواجہ نے کہ انسداد دہشتگردی کی عدالتوں میں تفتیش کی نااہلی اہم مسئلہ ہے ان عدالتوں میں نہ گواہ آتا اور نہ پراسیکیوٹر ۔انہوں نے اٹارنی جنرل سے سوال کیا کہ اٹارنی جنرل بتائیں کس قانون کے تحت ملٹری کورٹس کا قیام عمل میں آیا۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے سوال کیا کہ کیا آرمی چیف اگر پانچ افراد کو پھانسی کی منظوری دے دیں تو کیا ملٹری کورٹس میں جونیئر افسر اس کے خلاف جاسکتے ہیں ؟چیف جسٹس نے سوال کیا کہ فرض کریں اگر ملٹری کورٹس بن جاتی ہیں تو کیا آپ کو شفاف ٹرائل کا تحفظ حاصل ہو گا؟جسٹس فائز عیسیٰ نے اٹارنی جنرل سے کہا کہ اگر آئین میں کہیں بھی ملٹری کورٹس کے قیام کا ذکر ہو تو وہ ہمیں دکھا دیں۔جسٹس آصف کھوسہ نے ٹرائل کورٹس کا مکمل ریکارڈ طلب کیا تاکہ اس کے معیار کا جایزہ لیا جاسکے۔ جس پر اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ملٹری کورٹس کا مکمل طریقہ کار جمع کرادیا ہے۔ بعد ازاں فل کورٹ نے اٹارنی جنرل سے فوجی عدالتوں سے سزائے موت پانے والے چھ مجرموں کا ریکارڈ بھی طلب کرلیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ


لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…