لاہور(نیوزڈیسک)پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے ٹورنٹو سے ٹیلیفون پر سنٹرل ورکنگ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کو ایک دن قانون اور عوام کی عدالت میں جھکنا پڑے گا ، یہ بے گناہوں کا خون ہے، رائیگاں نہیں جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کے نام پر ملک میں مک مکا کا نظام رائج ہے۔ قومی اسمبلی کی تابعدار اپوزیشن کی وجہ سے وفاقی حکومت عوام پر ظلم اور من مانے فیصلے کررہی ہے۔ حکمرانوں نے جے آئی ٹی سے من پسند رپورٹ پر دستخط کروا کر اور پٹرول، ڈیزل مہنگا کر کے بتا دیا کہ اس پر اپوزیشن کا کوئی دباؤ ہے اور نہ عوام کی کوئی پروانہ ہی وہ کسی سیاسی جمہوری اخلاقیات پر یقین رکھتے ہیں۔ہے۔انہوں نے پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ واپس اور بجلی کی قیمتیں کم کرنے کا مطالبہ کیا۔ سی ڈبلیو سی کے اجلاس میں مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق عباسی، سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور، بریگیڈیئر (ر) اقبال احمد خان، جواد حامد، سہیل رضا، شاہد بھٹی، علامہ فرحت عباس، مظہر علوی و دیگر شریک تھے۔ انہوں نے بول ٹی وی چینل کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایگزیکٹ کمپنی کے معاملے میں قانون کے مطابق ڈیل کیا جائے تاہم بول کے صحافی کارکنوں کیلئے فکر مند ہوں۔ ان کے روزگار کے حوالے سے کوئی انتقامی سیاست نہیں ہونی چاہیے ان کے روزگار کا تحفظ ضروری ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ دہشتگردی آج بھی سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ دہشتگردی کی وجہ سے پاکستان کی ترقی کا پہیہ رکا ہوا ہے، فوج دہشتگردوں کے خلاف سنجیدہ کارروائیاں کررہی ہے تاہم حکومت کا کردار آج بھی منافقانہ ہے۔ فوج کے آپریشن کے باعث جیسے ہی دہشتگرد اپنے بلوں میں گھستے ہیں حکومت قومی ایکشن پلان کو پس پشت ڈال کر میگا پراجیکٹ کی آڑ میں ٹھیکیداری شروع کر دیتی ہے۔حکومت دہشتگردی کے خاتمہ میں سنجیدہ نہیں اسے صرف اپنا اقتدار اور مفاد عزیز ہے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث بااثر قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گاا